مودی سرکار نے بھارت کو منشیات کا گڑھ بنا دیا

88

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) مودی سرکار کے دور میں بھارت منشیات کا عالمی گڑھ بن گیا۔ 2014ء میں نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد پالیسی کی خامیوں اور ڈی ریگولیشن کے نتیجے میں منشیات کی تجارت کو فروغ ملا اور اسمگلنگ کے راستوں اور گھریلو سطح پر منشیات کی لیبارٹریاں قائم ہوگئیں۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2024ء میں گجرات میں ایک فارماسیوٹیکل کمپنی سے 518 کلو کوکین برآمد ہوئی، جس سے بھارت کا بین الاقوامی منشیات کے کارٹیلز کے ساتھ تعلق ظاہر ہوا۔ اقوام متحدہ کے یو این او ڈی سی کی کی رپورٹ کے مطابق بھارت غیرقانونی شپمنٹس کا ایک بڑا مرکز بن گیا ہے اور بھارتی صنعتوں سے پریکرسر کیمیکلز میتھ لیبارٹریز تک پہنچ رہے ہیں۔ بھارت کی غیرقانونی لیبارٹریوں سے وسطی امریکا، افریقا اور ایشیا کو منشیات فراہم کی جارہی ہیں۔ بھارتی ڈائسپورا یورپ اور شمالی امریکا میں منشیات کی تقسیم کے لیے نیٹ ورک کے طور پر کام کررہا ہے۔بھارت میں منشیات کی تجارت سے نوجوان تیزی سے نشے میں مبتلا ہورہے ہیں۔ 2023 ء کی پارلیمانی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 66 لاکھ سے زیادہ منشیات استعمال کرنے والے تھے،جب کہ صرف پنجاب میں 3لاکھ 40ہزار بچے نشہ آور چیزیں استعمال کرتے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی اسمگلر جدید تکنیکوں کا استعمال کر رہے ہیں، جس سے عالمی سطح پر منشیات کی رسائی بڑھ رہی ہے۔بلیک کوکین جیسی کیمیکل میں چھپی منشیات، جو عام طور پر ناقابل شناخت ہوتی ہیں، بھارت میں تیار کی جارہی ہیں۔