شام پر عائد امریکی پابندیوں میں نرمی ، تعاون جاری رکھنے کا عزم

144
شام میں عبوری حکومت کے سربراہ احمد الشرع جرمن وزیرخارجہ کا استقبال کررہے ہیں

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکہ نے شام کی عبوری حکومت پر لگائی گئی پابندیوں میں نرمی کر دی ، تاکہ نئی انتظامیہ کو بشارالاسد کی معزولی کے بعد انسانی امداد کی اجازت دی جا سکے۔ امریکی محکمہ خزانہ نے 6ماہ تک جاری رہنے والا ایک عام لائسنس جاری کیا ہے جس کے تحت شامی حکومت کے ساتھ کچھ لین دین کی اجازت دی گئی ہے۔ اس لین دین میں توانائی کی فروخت بھی شامل ہیں۔ اس اقدام سے 10سال سے زائد عرصے سے جاری پابندیاں مکمل طور پر ختم نہیں ہوں گی جو بشارالاسد کی حکومت کے خلاف لگائی گئی تھیں،لیکن یہ اقدام نئی عبوری حکومت کے لیے امریکی حمایت کی محدود پیشکش کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی پابندیاں بنیادی انسانی ضروریات کو پورا کرنے والی سرگرمیوں میں رکاوٹ نہیں بنتیں۔ نائب وزیر خزانہ والی اڈیمو نے کہا کہ ان کا محکمہ شام میں انسانی امداد اور حکومت کی حمایت جاری رکھے گا۔ ادھر شامی حکومت کے نمائندوں نے کہا ہے کہ نیا شام دنیا کے لیے کھلے پن کا مظاہرہ کرے گا۔ وزیر تجارت نے کہا کہ دمشق ملک پر سخت امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایندھن، گندم یا دیگر اہم اشیا کی درآمد کے معاہدے کرنے سے قاصر ہے۔ ماہر خلیل الحسن نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ نئی انتظامیہ چند ماہ کے لیے گندم اور ایندھن جمع کرنے میں کامیاب ہوجائے گی لیکن پابندیاں ختم نہ ہوئیں تو شام کوآفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔دوسری جانب 8دسمبر کو بشار حکومت کے خاتمے کے بعد پہلی بار دمشق ہوائی اڈے پر بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع ہوگئیں۔ شامی ائرلائنز کے طیارے نے دمشق کے ہوائی اڈے کے رن وے سے شارجہ کی طرف پہلی اڑان بھری۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہوائی اڈے کا بنیادی ڈھانچہ گزارے کے لائق ہے۔ دمشق ائرپورٹ بہت پرانا ہوگیا ہے اور اسے نئے سرے سے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح شامی مہاجرین کی سب سے بڑی تعداد کو واپس کرنے کے لیے باقاعدہ منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔