انچارج سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب، ڈی ایس پی راجا فرخ یونس فارغ

66

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) آئی جی سندھ نے سی ٹی ڈی اہلکاروں کی جانب سے شہری کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کے معاملہ پر ڈنڈا اٹھا لیا ، عرصہ دراز سے سی ٹی ڈی میں اجارہ داری قائم کرنے والے پولیس افسر راجہ عمر خطاب اور سی پیک میں تعینات ان کے رشتے دار پولیس افسر کوعہدوں سے ہٹاتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔پولیس ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے حکم پر انچارج سی ٹی ڈی انٹیلی جنس ڈی ایس پی راجہ عمر خطاب اور سی پیک اسپیشل پروٹیکشن یونٹ کے ڈی ایس پی راجہ فرخ یونس کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ، دونوں افسران کو فوری طور پر چارج چھوڑ کر سینٹرل پولیس آفس ( سی پی او ) سندھ میں رپورٹ کرنے کا احکامات جاری کیے گئے ہیں۔پولیس حکام نے بتایا کہ شہری کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں ملوث 8 ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ مرکزی ملزم سی ٹی ڈی اہلکار علی رضا سمیت 7 ملزمان فرار ہیں جن کی گرفتاری کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔ شہری ارسلان کے اغوا کے لیے استعمال کی جانے والی پولیس موبائلوں میں سے ایک سی پیک کے ڈی ایس پی اور دوسرے راجہ عمرخطاب کے بھائی راجہ بشیر کی پولیس موبائل تھی۔رپورٹ کے مطابق 25 دسمبر کو کراچی میں پولیس کی وردی پہنے ملزمان کی جانب سے شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کی واردات سامنے آئی تھی۔متاثرہ شہری ارسلان نارتھ کراچی کارہائشی ہے اور کرنسی کا آن لائن کاروبار کرتا ہے۔ ملزمان نے شہری کے اکاؤنٹ سے 3 لاکھ 40 ہزار ڈالر اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کیے تھے۔