پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) ضلع کرم میں حالات بدستور کشیدہ رہنے سے متاثرہ علاقوں میں اشیائے خور و نوش اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ۔راستے نہ کھلنے کی وجہ سے تیسرے روز بھی امدادی سامان روانہ نہیں ہو سکا، پارہ چنار پریس کلب پر دھرنا دے کر روڈ بند کرنے والوں پر بھی مقدمات درج کرلیے گئے جبکہ کرم میں امن و امان کی بحالی کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع کرم میں حالات بدستور کشیدہ رہنے سے متاثرہ علاقوں میں اشیائے خور و نوش اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی، راستے نہ کھلنے کی وجہ سے ضلع کرم کے لیے تیسرے روز بھی امدادی سامان روانہ نہیں ہو سکا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کرم کے مطابق اپیکس کمیٹی اور صوبائی حکومت کے فیصلوں پر بہر صورت عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا، پارہ چنار پریس کلب کے باہر دھرنا دے کر روڈ بند کرنے والوں پر بھی مقدمات درج کرلیے گئے۔ کرم کے تمام راستے ہر صورت میں کھول کر آمدورفت یقینی بنائی جائے گی۔ ایف آئی آر میں نامزد 5دہشت گردوں میں اب تک 3 پکڑے گئے ہیں، نامزد مزید دہشت گردوں اور دیگر نامعلوم حملہ آوروں کی گرفتاری اور تحقیقات کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ علاوہ ازیں محکمہ داخلہ کی دستاویزات کے مطابق ضلع کرم میں امن و امان کی بحالی کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔خیبرپختونخوا حکومت نے ٹل پاراچنار روڈ پر 48 چیک پوسٹیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پولیس چیک پوسٹوں کے لیے درکار فنڈز سے متعلق حکومت کو آگاہ کیا جائیگا جب کہ محکمہ داخلہ کے پی وفاقی حکومت سے پاراچنار میں ایف آئی اے سائبر ونگ قائم کرنے کی درخواست کرے گی۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ٹل پاراچنار روڈ کی حفاظت کے لیے اسپشل پوسٹس فورس قائم کی جائیگی جس میں 399 ایکس سروس مینز کو بھرتی کیا جائے گا۔ محکمہ داخلہ کی دستاویزات کے مطابق کرم میں تمام بنکرز کا خاتمہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی مدد سے کیا جائے گا، حکومت کرم کے رہائشیوں سے اسلحہ خریدنے پر غور کریگی اور کرم میں اسلحہ لائسنس کے جلد اجرا کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کیا جائیگا۔ دستاویزات کے مطابق کرم سے ایپکس کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں یکم فروری تک اسلحہ جمع کیا جائے گا، اسلحہ کا ڈیجیٹل ریکارڈ مرتب کیا جائے گا جب کہ اسلحہ کی نگرانی ضلعی انتظامیہ کے ذمے ہوگی۔