گوادر (نمائندہ جسارت) ضلع گوادر کی معروف سیاسی و سماجی شخصیت سابقہ صوبائی وزیر سابقہ ضلع ناظم مرحوم میر عبدالغفور کلمتی کی پہلی برسی انتہائی عقیدت اور احترام سے منائی گئی۔ اس موقع پر تعزیتی ریفرنس کا بھی انعقاد کیا گیا۔ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مرحوم میر عبدالغفور کلمتی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک جہاندیدہ، بے ضرر، انسان دوست اور لوگوں کی خدمت کرنے والی شخصیت تھے، ان کا سیاسی اور سماجی کردار معاشرے میں مثبت پہلوؤں کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم اعلی انسانی اقدار، اخوت اور دوسروں پر اپنی مہربانیاں پھیرنے والے انسان تھے ان کے اندر ایک مسیحا بستا تھا جو لوگوں کی خدمت میں ہمیشہ پیش پیش تھے اور ان کی خدمت کے جذبہ میں کسی بھی قسم کا تفرقہ نہیں ہوتا تھا بل کہ وہ بلا تفریق لوگوں کی خدمت کو اپنا شعار بناتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم جتنا سماجی کاموں میں حصہ لیتے تھے اس قدر ان کا تعلیم اور ادب کے فروغ کے لئے بھی کردار مثالی رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم اپنی ذات میں یکتا تھے وہ مخالفین سے خندہ پیشانی سے پیش آتے تھے ان کے اندر بغض اور عناد کا کوئی مادہ نہیں تھا بل کہ وہ ہر ایک پر اپنی مسکراہٹ بکھیرتے ہوئے نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم کے کردار کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے میر عبدالغفور کلمتی جیسے لوگ دنیا میں کم پیداہوتے ہیں وہ اپنی زندگی میں انسان دوستی کا پیکر تھے۔ ان کا خلا شاید پر ہوسکے۔ مقررین میں مرحوم کے بھتیجے سیاسی و سماجی شخصیت میر ارشد کلمتی، سابقہ سنیٹر کہدہ بابر، ڈی آئی جی کوسٹل وے برکت حسین کھوسہ، بی این پی کے مرکزی رہنما کہدہ علی، بی این پی کے ضلعی صدر ماجد سہرابی، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر ہوت عبدالغفور، نیشنل پارٹی کے رہنما اشرف حسین، سید ہاشمی اکیڈمی گوادر کے صدر علی عیسی، آرسی ڈی سی گوادر کے سرپرست اعلی خدابخش ھاشم، سابقہ چیئرمین میونسپل کمیٹی گوادر عابد رحیم سہرابی، جے یو آئی کے ضلعی رہنما مولانا عبدالحمید انقلابی، صادق مسافر، کاروباری شخصیت کریم داد دشتی اور ماہی گیر رہنما اکبر علی رئیس شامل تھے۔ نظامت کے فرائض یونس حسین نے اداکئے۔ قبل ازیں مرحوم کی ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور لنگر تقسیم کیا گیا جس میں کمشنر مکران داؤد خان خلجی، ڈی جی جی ڈی اے گوادر شفقت انور شاہوانی، سابق ڈپٹی کمشنر گوادر عزت نذیر سمیت ضلع بھر سے سیاسی و سماجی شخصیات اور مختلف شعرائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور فاتحہ خوانی کی گئی۔