نواب شاہ (نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی نوابشاہ نجف رضا نے کہا ہے کہ ضلعی حکومت مافیا کے سامنے بے بس نظر آتی ہے اشیا خورونوش کی قیمتوں میں کمی کے اثرات مافیا کی وجہ سے عام افراد تک نہیں پہنچ سکے، قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی تو احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، شہریوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور شہر میں مرغی سمیت گائے اور بکرے کے گوشت کی قیمتوں میں من مانے اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ گوشت کی قیمتوں میں کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے کم از کم جو نرخ انتظامیہ مقرر کرتی ہے اس پر تو عمل درآمد کروایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئے دن حکومت کی جانب سے یہ اعلان کیا جاتا ہے کہ اشیا صرف کی قیمتوں میں اتنے فیصد کمی ہو گئی ہے اور معیشت اتنی مضبوط ہو چکی ہے لیکن حکومت کے بلند بانگ دعووں کی قلعی اس وقت کھل جاتی ہے جب گھر کا سودا سلف لینے بازار جاتا ہے، کوکنگ آئل، چاول، چینی ، مصالحہ جات اور اب گوشت عام آدمی کی دسترس سے باہر ہوتا جارہا ہے۔ جماعت اسلامی کے رہنما نجف رضا نے ڈپٹی کمشنر شہید بینظیرآباد سے مطالبہ کیا کہ وہ کنٹرول پرائس کمیٹی کو فعال کریں تاکہ گوشت مافیا کی من مانیوں کو روکا جا سکے۔ عالمی منڈی میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں 2.1 فیصد کمی ہوئی ہے 3 جنوری 2025ء میں معاشی ترقی عالمی ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 2024ء میں غذائی اجناس کی قیمتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں مجموعی طور پر 2.1 فیصد کمی دیکھی گئی تاہم دسمبر 2023ء کے بعد گزشتہ برس کے آخر تک ان میں 6.7 فیصد اضافہ ہوا۔2024ء میں سال بھر ‘ایف اے او’ کاغذائی قیمتوں کا اشاریہ 122.0 درجوں پر رہا جو کہ 2023ء کی مجموعی قدر کے مقابلے میں 2.1 فیصد کم تھا۔ عالمی سطح پر اناج اور چینی کی خریداری میں کمی اس کی بنیادی وجہ رہی جبکہ خوردنی تیل، دودھ کی مصنوعات اور گوشت کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر جن اشیا میں کمی واقع ہوئی ہے اس میں ملکی اور مقامی سطح پر کمی واقع نہیں ہوئی۔