کوئٹہ(نمائندہ جسارت)پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی صدر نصراللہ زیرے نے5 جنوری کے انتخابات میں سنگین دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیابی کو ناکامی میں تبدیل کیا گیا۔ نصراللہ زیرے نے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی اور حلقے میں دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نصراللہ زیرے نے الزام لگایا کہ پی بی 45 حلقے کے 15 پولنگ اسٹیشنز کی ووٹر لسٹ کو غیر قانونی طور پر تبدیل کیا گیا، اور ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اور جمعیت علمائے اسلام نے مل کر پانچ ہزار ووٹوں کو تبدیل کیا اور ووٹر لسٹ میں نئے نام شامل کیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشنز پر ایسے پریذائیڈنگ افسران تعینات کیے گئے جو سرکاری ملازمین ہی نہیں تھے، جس سے انتخابی عمل کی شفافیت مشکوک ہو گئی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نتائج آنے سے پہلے ہی پیپلز پارٹی کے امیدوار کی جیت کا غیر قانونی اعلان کر دیا گیا۔نصراللہ زیرے نے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور پی بی 45 میں دوبارہ انتخابات کروائے جائیں تاکہ عوام کو ان کا حق دیا جا سکے۔انہوں نے واضح کیا کہ وہ جمعیت علمائے اسلام کے احتجاج میں شامل نہیں ہوں گے اور اس جماعت کو انتخابی سازش کا حصہ قرار دیا۔ نصراللہ زیرے نے اس بات پر زور دیا کہ وہ شفاف انتخابی نظام کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور دھاندلی کے خلاف قانونی اور سیاسی اقدامات اٹھائیں گے۔