کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کے سینئر رہنما اسداللہ بھٹو کی قیادت میں ایک وفد نے استحکام پاکستان پارٹی سندھ کے صدر محمود مولوی، مرکزی جمعیت اہل حدیث کے صوبائی صدرمفتی محمد یوسف قصوری اور مرکزی مسلم لیگ سندھ کے صدر فیصل ندیم سے الگ الگ ملاقات کر کے انہیں سندھ میں بدامنی وڈاکو راج کے خلاف 12 جنوری کو سکھر میں جماعت اسلامی سندھ کے تحت منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی، جنہوں نے دعوت قبول کرتے ہوئے اپنی شرکت کا یقین دلایا۔ سابق امیر صوبہ محمد حسین محنتی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالقدوس احمدانی اور سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی وفد میں شامل تھے۔اسداللہ بھٹو نے کہاکہ سندھ کی ترقی اورعوام کی خوشحالی میں کرپٹ قیادت کے ساتھ بدامنی وڈاکو راج سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ گیس تیل کوئلہ اورزراعت کی دولت سے مالا مال ہونے کے باوجود سندھ موئن جودڑو اورغربت وافلاس کی عملی تصویر بنا ہوا ہے۔صوبہ میں ترقی کے حکومتی دعووں کے برعکس صرف تھر پارکرضلع میں گزشتہ سال غربت، خوراک کی قلت وسہولیات کی فقدان کی وجہ سے 514بچے فوت اور 146 افراد نے خودکشی کی۔بالائی سندھ میں امن وامان کی بدترین صورتحال سے شہری غیرمحفوظ ،کاروبار وتعلیم تباہ ہوگئے ہیں۔اسی کے پیش نظر جماعت اسلامی نے سکھر میں کل جماعتی کانفرنس طلب کی ہے تاکہ تمام سیاسی سماجی جماعتیں مل بیٹھ کر کوئی لائحہ عمل مرتب کریں۔ استحکام پاکستان پارٹی سندھ کے صدر محمود مولوی نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی ذمے داری ہے کہ وہ کراچی تا کشمور سندھ میں قیام امن کے لیے اقدامات کرے۔بالائی سندھ میں بدامنی تو صوبائی دارالخلافہ کراچی عملی طور کھنڈر بن چکا ہے۔مرکزی جمعیت اہل حدیث کے صوبائی صدر مفتی محمد یوسف قصوری نے جماعت اسلامی کی اے پی سی کو وقت کی ضرورت اور احسن اقدام قراردیا۔مرکزی مسلم لیگ سندھ کے صدرفیصل ندیم نے کہاکہ سندھ باب الاسلام امن، پیار محبت کی سرزمین ہے۔ سندھ میں بدامنی ڈاکوؤں کا راج اور اغواء برائے تاوان کی بڑھتی ہوئی واراداتیں تشویشناک صورتحال اورسندھ حکومت کی ناکامی ہے۔