پختونخوا اسمبلی : گنڈاپور کا غیر حاضر ارکان کی تنخواہیں کاٹنے کا اعلان

37

پشاور (صباح نیوز) خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اراکین کی عدم دلچسپی اور کورم پورا نہ ہونے پر اسمبلی اجلاس مسلسل ملتوی ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے غیر حاضر رہنے والے اراکین کی تنخواہیں کاٹنے کا اعلان کردیا۔وزیر اعلیٰ ہائوس پشاور میں پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں اسمبلی کورم والا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ اجلاس میں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی بھی شریک تھے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کو بتا گیا کہ حکومتی اراکین اور کئی وزراء اکثر اسمبلی اجلاس سے غائب رہتے ہیں جس کی وجہ سے کورم پورا نہ ہونے کے باعث اجلاس کو ملتوی کرنا پڑتا ہے۔ پارلیمانی پارٹی اجلاس کو بتایا گیا کہ کابینہ ممبران کی عدم موجودگی کے باعث اسمبلی میں سوالات کے جواب دینے کا بھی مسئلہ ہوتا ہے۔ اس پر وزیر اعلیٰ نے تمام اراکین کو اجلاس میں بروقت شرکت کی سختی سے ہدایت کی اور بتایا کہ اسمبلی اجلاس سے غائب رہنے والا غیر حاضر تصور ہو گا اور اس کی تنخواہ سے کٹوتی ہوگی۔علی امین گنڈاپور نے متعلقہ افسران کو تنخواہوں کی کٹوتی کے ان کے فیصلے پر سختی سے عمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ پالیمانی پارٹی اجلاس میں وزیراعلیٰ نے پارلیمانی پارٹی کو ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں کرم معاملے پر حکومتی اقدامات پر بھی بات کی گئی اور بتایا گیا کہ حکومت ہر حال میں امن کو یقینی بنائے گی۔ پیر کے روز کے بھی خیبر پختونخوا کا اجلاس تقربیا 4 گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ پی ٹی آئی اراکین کے مطابق وزرا پالیمانی پارٹی میٹنگ میں مصروف تھے جس کی وجہ سے اجلاس تاخیر کا شکار رہا۔ اسمبلی کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کے مطابق صوبائی اسمبلی اجلاس کے آغاز میں تاخیر معمول بن چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس ہر بار 3 سے 4 گھنٹے تاخیر سے شروع ہوتا ہے۔صحافیوں کا کہنا تھا کہ پیر کو اسمبلی اجلاس کے لیے دوپہر 2 بجے کا وقت دیا گیا تھا لیکن وہ 4 بجکر 50 منٹ پر شروع ہوا۔