قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ

179

یہ تو ہے اللہ کی تخلیق، اب ذرا مجھے دکھاؤ، ان دوسروں نے کیا پیدا کیا ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ ظالم لوگ صریح گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں۔ ہم نے لقمان کو حکمت عطا کی تھی کہ اللہ کا شکر گزار ہو جو کوئی شکر کرے اْس کا شکر اْس کے اپنے ہی لیے مفید ہے اور جو کوئی کفر کرے تو حقیقت میں اللہ بے نیاز اور آپ سے آپ محمود ہے۔ یاد کرو جب لقمان اپنے بیٹے کو نصیحت کر رہا تھا تو اس نے کہا ’’بیٹا! خدا کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنا، حق یہ ہے کہ شرک بہت بڑا ظلم ہے‘‘۔(سورۃ لقمان:11تا13)

اسامہ بن زیدؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہؐ فرمایا: ایک شخص کو جہنم میں پھینکا جائے گا اس کی انتڑیاں باہر نکل آئیں گی وہ اس طرح چکر لگانے لگے گا جیسے گدھا چکی پر گھومتا ہے جہنمی اس کے گرد جمع ہوکر کہیں گے اے فلاں تمہاری یہ حالت کیوں؟ کیا تم وہی نہیں ہو جو ہمیں اچھے کاموں کا حکم کرتے اور برے کاموں سے منع کرتے تھے؟وہ کہے گا ہاں، میں تمہیں تو اچھے کاموں کا حکم دیتا مگر خود عمل نہ کرتا اور برے کاموں سے منع کرتا تھا مگر میں خود وہ کیا کرتا تھا۔ (بخاری)