قائمہ کمیٹی:بچوں سے زیادتی کے مقدمات کیلیے چائلڈ کورٹس بنانے کا بل منظور

128

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیسز کے لیے خصوصی چائلڈ کورٹس بنانے سے متعلق بل متفقہ طور پر منظور کر لیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کمیٹی کے چیئرمین خرم نواز کی زیر صدارت ہوا، جس میں لیگی رکن سیدہ نوشین افتخار نے یہ بل پیش کیا۔ بل میں تجویز دی گئی ہے کہ زیادتی کا شکار بچوں کے مقدمات کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں، جن میں متاثرہ بچوں کے بیانات ماہر نفسیات کی موجودگی اور دوستانہ ماحول میں لیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ان مقدمات کو 6 ماہ کے اندر نمٹانے کی شرط بھی رکھی گئی ہے۔

نوشین افتخار نے کہا کہ بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے فوری اور سخت قانونی اقدامات کی ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی کی رکن زرتاج گل نے بل کی حمایت کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ جنسی جرائم کے مجرموں کو اکثر سزا نہیں ملتی، جو کہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔

اجلاس میں خواتین کے وراثتی حقوق سے متعلق عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد نہ ہونے پر سزا کا بل بھی زیر بحث آیا۔ ایم کیو ایم کی رکن صوفیہ سعید نے کہا کہ اگر خواتین کو عدالتی فیصلے کے باوجود وراثتی حق نہ دیا جائے تو ذمے دار افراد کو 120 دن کے اندر عمل درآمد نہ کرنے پر 6 ماہ قید کی سزا دی جانی چاہیے۔

اس بل پر حکومت کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ حکومتی نمائندوں نے کہا کہ موجودہ سول قوانین کو مضبوط کرکے خواتین کو ان کے حقوق فراہم کیے جا سکتے ہیں، اس سلسلے میں نئے قوانین کی ضرورت نہیں ہے۔ اجلاس میں متعلقہ قوانین اور ان پر عمل درآمد کے حوالے سے تفصیلی بحث کی گئی۔