حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک کی وجہ سامنے آگئی

131

حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک کی اصل وجہ سامنے آ گئی ہے۔

وفاقی حکومت اور پاکستان  تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے قائم کی جانے والی مذاکراتی کمیٹیوں کے دو اجلاس ہو چکے ہیں، مگر گزشتہ روز حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا تھا کہ مذاکرات وہاں سے جہاں شروع ہوئے تھے، ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے کمیٹی کے رکن اسد قیصر نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے جو زبانی مطالبات پہلے دو اجلاسوں میں پیش کیے تھے، وہ اب تحریری شکل اختیار کر چکے ہیں اور انہیں ہی تحریری مطالبات سمجھا جائے، کاغذی کارروائی صرف ایک رسمی عمل ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے تحریری مطالبات پیش نہ کرنے کی وجہ سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا ہوا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ اس صورتحال کے باعث اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق مذاکراتی کمیٹیوں کے اجلاس بلانے سے گریز کر رہے ہیں اور اسپیکر آفس نے ابھی تک مذاکرات کے تیسرے دور کے لیے کسی فریق سے رابطہ نہیں کیا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت، خاص طور پر عمران خان سے مشاورت کے بعد تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ کا فیصلہ کرے گی۔ اگر تحریک انصاف حکومت سے اس چارٹر پر رضامند ہوتی ہے تو دونوں جماعتوں کے درمیان تحریری معاہدہ بھی کیا جائے گا۔

حکومتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کو اس ساری صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔