اسلام آباد:پی پی اور ن لیگ کے مابین جاری اختلافات مزید گہرے ہو گئے ہیں اور پیپلزپارٹی نے حکومتی پالیسیوں پر برملا اعتراضات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے رہنماؤں کو ضروری ہدایات جاری کر دی ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پی پی قیادت نے پارٹی رہنماؤں کو حکومتی فیصلوں پر تنقید کی اجازت دیتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ حکومتی پالیسیوں کی کمزوریوں کو واضح طور پر سامنے لایا جائے۔
رپورٹ کے مطابق پارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے وفاقی اور پنجاب حکومت کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنانے کی گائیڈ لائنز فراہم کی ہیں۔ قیادت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ حکومتی خاموش حمایت کا تاثر سیاسی طور پر نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، اس لیے غلط پالیسیوں کو چیلنج کرنا ضروری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی ناکام پالیسیوں پر خاموشی اختیار کرنا نہ صرف سیاسی نقصان پہنچا سکتا ہے بلکہ عوامی تاثر بھی خراب کرے گا۔ پیپلزپارٹی نے واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی حکومتی ناکامی یا بدعنوانی کا الزام اپنے اُوپر نہیں آنے دے گی۔
مزید برآں پارٹی نے مرکزی اور صوبائی سطح کے رہنماؤں کو حکومتی پالیسیوں پر تنقید کے حوالے سے تفصیلی ہدایات جاری کی ہیں تاکہ عوام کو موجودہ حکومت کی خامیوں سے آگاہ کیا جا سکے۔