لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا حزب اللہ کے ایک سینیر لیڈر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 27 ستمبر کو بیروت پر ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو اُس وقت قتل کیا تھا جب وہ وار آپریشنز روم میں معاملات کا جائزہ لے رہے تھے۔
حسن نصراللہ کے ساتھ قتل ہونے والے حزب اللہ کمانڈرز کی تعداد 6 تھی۔ جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے باعث حزب اللہ کے لیے خطرات بڑھ چکے تھے اور حسن نصراللہ کو انتباہ بھی جاری کیا جاچکا تھا۔
حسن نصراللہ نے 32 سال تک حزب اللہ کی قیادت کی اور اس دوران انہوں نے اسرائیل کے خلاف ڈھکی چھپی جنگ جاری رکھنے کو ترجیح دی تاہم گزشتہ برس دونوں فریق کھل کر سامنے آگئے اور مکمل جنگ چھڑگئی۔
لبنان کی وزارتِ صحت نے بتایا تھا کہ حسن نصراللہ اور اُن کے ساتھیوں کو اسرائیلی فوج نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ زیرِزمین وار آپریشنز روم میں میٹنگ کر رہے تھے۔