کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے شاہ فیصل کالونی کے شادی ہال کی تقریب میں شرکت کے لیے آئے کمسن عباد کے کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قابض میئر اور سندھ حکومت کی نا اہلی و مجرمانہ غفلت کو بچے کی موت کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر خود کچھ کرتے نہیں اور نہ کسی اور کو کرنے دیتے ہیں۔ شہر بھر میں گٹر کے ڈھکن لگانے کی ذمے داری واٹر کارپوریشن کی ہے جو سندھ حکومت کے ماتحت اور مرتضیٰ وہاب اس کے چیئر مین ہیں لیکن یہ اپنی ذمے داری پوری نہیں کررہے۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ گٹر کے ڈھکن کے لیے ٹاؤن اور یوسیز کو فنڈز جاری نہیں کیے جاتے۔جماعت اسلامی نے اپنے ٹاؤن اور یوسیز میں اپنی مدد آپ کے تحت بڑی تعداد میں گٹر کے ڈھکن لگائے ہیں۔ قابض میئر کے حلف اُٹھاتے ہی شہر میں کھلے مین ہولز اور گٹر کے ڈھکنوں کا مسئلہ سامنے آیا تھا اور مرتضیٰ وہاب نے اعلان کیا تھا کہ بہت جلد شہر بھر میں تمام یوسیز کو ان کی ضرورت اور مطلوبہ تعداد کے مطابق گٹر کے ڈھکن فراہم کیے جائیں گے لیکن ڈیڑھ سال سے زائد عرصہ گزرگیا ان کا یہ اعلان بھی ان کے دیگر اعلانات کی طرح صرف نمائشی اعلان ہی ثابت ہوا اور کھلے مین ہول شہریوں بالخصوص بچوں لیے موت کے کنویں بنے ہوئے ہیں۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ شاہ فیصل کالونی میں گٹر میں گر کر کمسن بچے کی موت کا یہ واقعہ سال 2025کا پہلا واقعہ ہے، گزشہ سال بھی کھلے مین ہولز میں گر کر کئی بچے اپنی جان گنوا چکے ہیں۔جماعت اسلامی اور عوامی حلقوں کی جانب سے بارہا اس جانب توجہ دلانے کے باوجود قابض میئر کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔
انہوں نے کمسن عباد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے بچے کی مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبر ِ جمیل کی دعا کی۔