کینیڈین وزیرِاعظم کے کسی بھی وقت مستعفی ہونے کا امکان

155

کینیڈا کے سیاسی ذرائع اور میڈیا نے بتایا ہے کہ کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو کسی بھی وقت مستعفی ہوسکتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹن ٹروڈو کی حکومت کے لیے حمایت خطرناک حد تک کم ہوچکی ہے۔ اُن کے لیے ڈھنگ سے کام کرنا بھی انتہائی دشوار ہوچکا ہے۔ یہ کیفیت کئی ہفتوں سے ہے۔

لبرل پارٹی کی اہم میٹنگ بدھ کو ہونے والی ہے۔ اس میٹنگ سے قبل ہی جسٹن ٹروڈو کے مستعفی ہونے کا امکان ہے۔ جسٹن ٹروڈوں کو پالیسیوں کے حوالے سے اغلاط اور مستقل مزاجی کے فقدان کے الزام کا سامنا ہے۔ ان پر تارکینِ وطن کے معاملے سے ڈھنگ سے نہ نپٹ پانے کا الزام بھی عائد کیا جاتا رہا ہے۔

یاد رہے کہ جسٹن ٹروڈو نے سِکھ علیٰحدگی پسند یعنی خالصتان نواز لیڈرز کے معاملے میں غیر معمولی روش اختیار کرتے ہوئے بھارتی قیادت کو بھی ناراض کیا ہے۔ کینیڈا میں بھارت کے طلبہ بہت بڑی تعداد میں پڑھ رہے ہیں۔ اُن کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث تارکینِ وطن کا مسئلہ بھی سنگین شکل اختیار کرگیا ہے۔ کینیڈا کے میڈیا آؤٹ لیٹس کا کہنا ہے کہ تارکینِ وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ہاتھوں کینیڈا میں رہائش کا مسئلہ سنگین شکل اختیار کرچکا ہے۔ مہنگائی بھی بڑھی ہے اور مقامی باشندوں کے لیے روزگار کے مسائل بھی پیدا ہوئے ہیں۔

دسمبر میں کینیڈا کی وزیرِخزانہ کرسٹیا فری لینڈ نے استعفٰی دے دیا تھا۔ تب سے اب تک جسٹن ٹروڈو کی مشکلات میں اضافہ ہوتا رہا ہے۔ جسٹن ٹروڈو پر پارٹی کے اندر سے بھی مستعفی ہونے کے مطالبے کا دباؤ ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ جسٹن ٹروڈو مستعفی ہونا پسند کریں گے یا نئے قائدِ ایوان کے انتخاب تک اپنے منصب پر رہنے کو ترجیح دیں گے۔