مساجد اسلامی معاشرے کی قیادت کے مراکز ہیں ،احسان الحق

89

میرپورخاص (نمائندہ جسارت)اسلام میں مساجد کی حیثیت دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کی طرح محض عبادت کی ادائیگی کے لیے مختص کی گئی ایک عمارت کی نہیں بلکہ مساجد اسلامی معاشرے کی دینی،سیاسی ، معاشرتی،اخلاقی، رفاہی قیادت کا مرکز ہیں۔ان خیالات کا اظہار ٹاؤن کمیٹی میرواہ گورچانی کے چیئرمین انجینئر چوہدری احسان الحق آرائیں ،مولانا جمیل احمد صدیقی نے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے زیر اہتمام ماڈل ٹاؤن میرواہ گورچانی میں مسجد سیدنا حسینؓ بن علیؓ اہلحدیث کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا- انہوں نے کہا کہ دنیا کی ظلمتوں میں اسلام ہدایت کا نور ہے اور مساجد وہ چراغ ہیں جہاں سے یہ نور اپنی کرنوں سے معاشرے کے گوشے گوشے کو منوّر کرتا ہے۔ مساجد کی حیثیت اسلامی معاشرے میں دل کی ہے جہاں سے علم و ہدایت کا خون معاشرے کی رگوں میں پہنچتا ہے۔ مسجد معاشرے میں اسلام کے زندہ ہونے کی علامت ہے۔مساجد چونکہ دنیا کی بقا اور اس کے امن واستحکام کے لئے ضروری ہیں- انہوں نے کہا کہ مساجد کو اللہ کی رحمتوں کے نزول کا سبب اور عذاب الٰہی سے بچنے کا ذریعہ بتایا گیا ہے مساجد جس طرح افضل العبادات یعنی نماز کی ادائیگی کی جگہ ہے اسی طرح مسلمانوں کے اجتماعی نظام کا عظیم مرکز بھی ہے مساجد کے اجتماعی نظام سے بڑھ کر دنیا میں کوئی نظام ممکن بھی نہیں ان ہی وجوہات کی بناپر مسجدوں کی تعمیر اور اسے آباد کرنا ایمان کی علامت قرار دیا گیا اور اس کی تعمیر پر جنت کا وعدہ کیا گیاہے۔ آپ ﷺ کا فرمان ہے جس نے اللہ کے لیے مسجد بنائی اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں ویسا ہی گھر بناتا ہے۔اس موقع پر جنرل کونسلر رانا سلامت علی راجپوت ،حاجی رانا خلیل احمد راجپوت ، رانا سعید علی راجپوت اور دیگر بھی موجود تھے-بعد ازاں ماڈل ٹاؤن میرواہ گورچانی کے مالک مرحوم یاسین قریشی جنہوں نے مسجد کے لیے پلاٹ عطیہ کیا تھا ان کی مغفرت کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔