ملک بھر میں مہنگائی و بے امنی عروج پر ہے ،رفیق منصوری

55

سانگھڑ( نمائندہ جسارت ) ملک میں کرپشن مہنگائی اور بے امنی عروج پر ہے ،گیس میسر ہے نہ بجلی ، ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت قوم کو ذہنی اذیت سے دوچار کردیا گیا ہے قوم ڈاکو راج سے بیزار ہوچکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی ضلع سانگھڑ کے امیر رفیق منصوری نے سانگھڑ کی تحصیل سنجھورو میں ارکان جماعت اسلامی سے ایک نشست کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کرپشن مہنگائی اور بے امنی عروج پر ہے ،گیس میسر ہے نہ بجلی ، ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت قوم کو ذہنی اذیت سے دوچار کیا گیا ہے ، حالات نہیں بدلیں گے جب تک قومی سوچ نہیں بدلے گی ، حکومتی معیشت میں استحکام، غربت اور مہنگائی کے خاتمے کے اعلانات بھی جھوٹے ثابت ہوئے، سندھ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام کو نئے سال کی آمد پرمہنگائی کاتحفہ دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہبازشریف حکومت مہنگائی کوکنٹرول ،معیشت اورشہریوں کو امن دینے میں ناکام ثابت ہوئی اب تو ان کو مسلط کرنے والے بھی پریشان ہیں۔ملکخ معاشی اور سیاسی بحرانوں کا شکار ہے ،اہل ودیانتدار اورعوام کی منتخب قیادت ہی ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہاکہ ٹیکسوں کی بھرمار ختم ،عوام کو سستی بجلی گیس فراہم کرکے معیشت بحال اورعوام خوشحال ہوسکتے ہیں،مگر بجلی 7 روپے 26 پیسے پیداواری لاگت کی ہو اور عوام کو 45 روپے سے 68 روپے فی یونٹ فروخت ہو تو قومی ترقی کا دعویٰ قوم کے ساتھ بڑا فراڈ ہے۔حکومت کی جانب سے معیشت کی بحالی ومہنگائی کے خاتمے کے دعوے ادھورے خواب بن کر رہ گئے معیشت کے استحکام غربت اور مہنگائی کے خاتمے کے اعلانات بھی جھوٹے ثابت ہوئے۔ روزگار کی فراہمی کے اعلانات کے باوجود بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا روزمرہ اشیابجلی گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے وعدے بھی پورے نہ ہوسکے۔ حکومتیں بار بار تبدیل ہوتی رہتی ہیں لیکن غریب عوام کے حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔ حقیقی تبدیلی کے لیے عوام کو بھی خود کو بدلنا ہوگا، ملک میں تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے حقیق تبدیلی جماعت اسلامی ہی لائے گی جماعت اسلامی اقتدار میں آکر مہنگائی ،بیروزگاری، بے امنی اور ڈاکو راج کا خاتمہ کریگی۔اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی ضلع سانگھڑ راجا وسیم احمد ،امیر جماعت اسلامی سنجھورو چودھری اللہ دتہ بھی موجود تھے۔