لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے 6جنوری کو سابق امیر جماعت قاضی حسین احمدؒ کی بارہویں برسی کے موقع پر ان کی دینی و سیاسی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قاضی حسین احمدؒ کی اقامت دین کے حوالے سے جدوجہد اور غیر متزلزل جذبہ ہمارے لئے مثل راہ ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے نظام کے نفاذ کے لئے وقف کرکے پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست اور امت مسلمہ میں اتحاد و یکجہتی پیدا کرنے جو کوششیں کیں وہ ہمیشہ یاد رکھی جائیں گئیں۔ملک کے اندر سے فرقہ وارانہ فسادات کے خاتمے کے لئے ملی یکجہتی کونسل کے قیام سمیت تمام مسالک کے علما اکرام کو متحد کرنا قابل تقلید کارنامہ تھاجس کے بعد فسادات کا سلسلہ ختم، امن و امان قائم ہوا اور بھائی چارے کو فروغ ملا۔انہوں نے کہا کہ قاضی صاحب پاکستان میں ایک ایسی سوسائٹی کے چاہتے تھے جہاں ایک انسان دوسرے کا غلام نہ ہو،وہ ایسے معاشرے کی تشکیل چاہتے تھے جس میں نیکی کرنا آسان اور بدی کرنا مشکل ہواور چاروں طرف ایک دوسرے سے محبت،ہمدردی اور غمگساری کرنے اور ایک دوسرے کا غم بانٹنے والے ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ قاضی حسین احمدؒ اسلاف کی ایک جیتی جاگتی تصویر اور نشانی تھے۔ان کے اندرامت کا درد کوٹ کوٹ کر بھرا ہواتھا وہ بلا شبہ اتحاد امت کے سب سے بڑے داعی تھے، مسلمانوں کو قرآن و سنت پر جمع کرنے کے لئے ہمیشہ بے چین اورمتحرک رہتے۔ آج ملک و قوم کو قاضی حسین احمد? جیسے مخلص لیڈر کی ضرورت ہے جو درپیش مسائل سے نکال پر حقیقی معنوں میں عوام کو امید دے سکے۔ ان کی پوری زندگی عوامی مسائل کے حل اور جستجو کے گرد گھومتی ہے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ بد قسمتی سے اسلام کے نام پر آزاد ہونے والے ملک کے اندر آج بھی انگریزوں کا قانو ن رائج ہے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے ذریعے وہ حکومت کر رہے ہیں۔ جب تک پاکستان کے اندر سے انگریزوں کے غلام ابن غلام حکمرانوں سے نجات حاصل نہیں کر لی جاتی اس وقت تک ملک و قوم خوشحالی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتے۔