غزہ /تل ابیب / دوحا (مانیٹرنگ ڈیسک)قطر میں مذاکرات کے شروع ہوتے ہی اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں تیزی آگئی۔ عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ میں بمباری سے ایک دن میں کم از کم 88 فلسطینی شہید، 208 زخمی ہو گئے، صیہونی فوج نے صرف 3 دن میں 200 سے زاید حملے کیے، شمال مغربی غزہ شہر میں اسرائیلی ڈرون حملوں سے متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 بچوں سمیت 11 افراد بھی شامل ہیں۔بمباری میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ گھروں کے ملبے میں درجنوں افراد دب گئے۔آخری اطلاعات تک امدادی کاموں کے دوران لاشیں نکالنے کا سلسلہ جاری تھی۔ زخمیوں کو اسپتال میں طبی سہولیات دستیاب نہیں۔ اسرائیلی فوج نے بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہوں پر بھی حملے بھی کیے۔ اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں گاڑی پر ڈرون حملہ کیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر کو حراست میں رکھنا غزہ میں صحت کے شعبے کو تباہ کرنے اور نسل کشی کا ارادہ ظاہر کرتا ہے۔ مصر اور قطر کی کوششوں سے دوحا میں غزہ جنگ بندی مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے۔ حماس رہنما باسم نعیم نے اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کی قطر میں حماس کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی تصدیق کردی، ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے لیے اسرائیلی فوج کا انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی واپسی ضروری ہے۔