کرم میں 2 ماہ کیلیے دفعہ 144 نافذ ،ڈی سی پر حملے کا مقدمہ درج،شرپسندوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

72

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) ضلع کرم میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر فوری طور پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، ہر قسم کے اجتماعات، جلسے جلوس اور اسلحے کی نمائش پر پابندی عاید کردی گئی۔صوبائی حکومت کا ضلع کرم میں کرفیو نافذ کرنے پر غور شروع کردیا جس کے لیے مشاورت کا عمل جاری ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق مشاورت مکمل ہونے پرکرفیوکے نفاذکا اعلامیہ جاری کیاجائے گا جبکہ کرفیو کے دوران شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نامعلوم عناصر دہشت گردانہ حملے کرکے امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش کر رہے ہیں جن کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جائے گا، نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد تری سے چھپری تک مین شاہراہ پر ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی عاید کردی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر پر حملے کے بعد شرپسند عناصر کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈی سی کرم پر فائرنگ کے واقعے میں
پولیس کو کریک ڈاؤن کے دوران اہم کامیابی ملی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق ڈی سی پر فائرنگ کے واقعے میں مطلوب 2 اہم شرپسندوں کو کرم سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق گرفتار شرپسند ایف آئی آر میں بھی نامزد ہیں جبکہ انہیں حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے اس کے علاوہ کرم و مضافات میںگزشتہ روز بھی دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے کریک ڈوان کا سلسلہ جاری رہا۔ دوسری جانب کوہاٹ میں چیف سیکرٹری کی زیرِ صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرم واقعے میں ملوث ملزمان کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا اور امن خراب کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیاکہ کرم فائرنگ میں نامزد دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے گا، سہولت کاروں کی بھی نشاندہی کرکے شامل مقدمہ کیا جائے گا اورکرم میں جاری کشیدگی میں ملوث عناصرکون ہیں چھوڑا جائے گا۔ اشفاق خان کو نیا ڈی سی کرم تعینات کردیا گیا، پاراچنار ٹل مین شاہراہ گزشتہ روز بھی ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند رہی، ضلع کرم کے لیے ضروری سامان پر مشتمل گاڑیوں کا قافلہ اب تک روانہ نہیں ہوسکا۔