ایسے کون سے تھریٹ ہیں؟ جو انٹرنیٹ بند کرنے سے ختم ہوجاتے ہیں؟ رہنما پی پی ی

175

اسلام آباد: پیپلزپارٹی( پی پی ) کی رہنما شرمیلا فاروقی کاکہنا ہےکہ عجیب صورتحال ہے جب بھی احتجاج یا دھرنا ہوتا ہے انٹرنیٹ بند ہوجاتا ہے، چیئرمین پی ٹی اے کہتے ہیں وزارت داخلہ سے لیٹر آتا ہے انٹرنیٹ بند کردیتے ہیں، 2013 میں حالات کیسے تھے اس کے باوجود انٹرنیٹ بند نہیں ہوا تھا۔

انٹرنیٹ کی بندش پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے   رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایسے کون سے تھریٹ ہیں اور انٹرنیٹ کے ذریعے کون سے حملے ہورہے ہیں؟ اگست 2023 سے قائمہ کمیٹی میں انٹرنیٹ کی سست رفتار کا مسئلہ اٹھا رہے ہیں، اگست 2023 میں حکومت نے کہا کہ انٹرنیٹ کیبل خراب تھی جبکہ حکومت نے حالیہ میٹنگ میں کہا کہ انٹرنیٹ خرابی کا مسئلہ حل ہوگیا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ عجیب ادارے ہیں، آئی ٹی سیکٹر کے لوگ جھوٹ بول رہی ہے حکومت سچ کہہ رہی ہے، حکومت نے ایسے ہی معاملات چلانے ہیں تو آئی ٹی سیکٹر پروفیشنلز کیا کریں گے؟ پہلے ہی آئی ٹی پروفیشنلز پر ٹیکس لگا کر کمر توڑ دی گئی اور انٹرنیٹ کا مسئلہ الگ ہے، آئی ٹی پروفیشنلز کا بزنس خراب کریں گے تو وہ ملک سے چلے جائیں گے۔ رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ  وزیراعظم کا ویژن ہے کہ آئی ٹی سیکٹر میں ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے، فائر وال لگا کر، انٹرنیٹ اسپیڈ کم کرکے آئی ٹی سیکٹر کو تباہ کررہے ہیں، المیہ یہ ہے حکومت کچھ ماننے کو تیار نہیں۔