کرم میں دفعہ 144 نافذ،ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ کا مقدمہ درج ، حملہ آوروں کی گرفتاری کا فیصلہ

161
Section 144 enforced for 2 days

پشاور : کرم میں ڈپٹی کمشنر پر ہونے والی فائرنگ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، اعلیٰ سطح اجلاس میں  فیصلہ کیا گیا ہے کہ مقدمے میں نامزد دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے گا جبکہ کرم میں دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی ہے۔  

تفصیلات  کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے بگن بازار میں فائرنگ کے واقعے پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا جس میں 30 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

کرم میں گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر اور کانوائے پر ہونے والی فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی پشاور میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں اقدام قتل ، و دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔ 

ڈپٹی کمشنر کے کانوائے پر حملے کا مقدمہ ایڈیشنل ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ 25 سے 30 دہشت گردوں نے کانوائے پر حملہ کیا ،حملے کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر کرم سمیت 7 افراد زخمی ہوئے جن میں پولیس اور ایف سی اہلکار بھی شامل ہیں۔

ادھر کوہاٹ میں چیف سیکرٹری کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرم واقعے میں ملوث ملزمان کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا اور امن خراب کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیاکہ کرم فائرنگ میں نامزد دہشتگردوں کو گرفتار کیا جائے گا، سہولت کاروں کی بھی نشاندہی کرکے شامل مقدمہ کیا جائے گا اورکرم میں جاری کشیدگی میں ملوث عناصرکونہیں چھوڑا جائے گا۔

اجلاس میں لوئر کرم میں ڈپٹی کمشنر پر حملے کے بعد کی صورتحال کے باعث دفعہ 144 نافذ کردی گئی جس کے تحت ضلع بھر میں جلسے، جلوس اور اسلحے کی نمائش پر پابندی ہوگئی جبکہ صوبائی حکومت نے شرپسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔  ضلع کرم میں دفعہ 144 کے تحت 5 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر 2 ماہ کے لیے پابندی عاید کردی گئی ہے۔