نوشہرو فیروز: سندھ کے صحت اور تعلیم کے بجٹ پر سیمینار

39

نوشہرو فیروز (نمائندہ جسارت) ارتھ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کی جانب سے سندھ کالج میں صحت اور تعلیم کے بجٹ کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں 2022-23 سے 2024-25 تک کے بجٹ کے رجحان کا جائزہ لیا گیا اور بنیادی ڈھانچے کی کمی اور اہم شعبوں کو درپیش علاقائی تقاضوں کو اُجاگر کیا گیا۔ تقریب میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بجٹ میں اضافہ ملک کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے جبکہ صوبوں کے درمیان صحت اور تعلیم دونوں شعبوں میں نمایاں تقاضات موجود ہے، تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وفاقی صحت کے اخراجات اگرچہ 2024-25 میں 56,356 ملین روپے تک پہنچ گئے ہیں لیکن ابھی بھی وفاقی بجٹ کا ایک چھوٹا حصہ ہے جو صحت کے شعبے میں مسلسل ناکافی مالی معاونت کی نشاندہی کرتا ہے، صوبائی سطح پر، سندھ کا صحت کا بجٹ 2021 سے دگنا ہو کر 321,712 ملین روپے ہو گیا ہے، جس میں سے 64 فیصد صحت عامہ کی سہولیات کے لیے مختص ہے۔ پنجاب کا صحت کا بجٹ، جو 371,806 ملین روپے ہے، اسپتال کی خدمات پر مرکوز رہتا ہے، جس سے بچاؤ کی دیکھ بھال کے لیے فنڈز کم ہوتے ہیں۔ خیبرپختونخوا نے 2023-24 تک اپنے ترقیاتی بجٹ میں 197 فیصد اضافہ کیا، جس میں اسپتالوں کے انفرااسٹرکچر پر توجہ دی گئی۔