غزہ : اسرائیلی حملوں میں تیزی‘ مزید 77 فلسطینی شہید

129

غزہ /تل ابیب /واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت جاری ہے اور تازہ حملوں میں مزید 77 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ کی سول ڈیفنس کے مطابق وسطی غزہ کے النصیرات مہاجر کیمپ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 14 فلسطینی شہید ہوگئے جس میں 4 بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقوں میں ہونے والے حملوں میں مجموعی طور پر 77 افراد شہید ہوئے، جس سے جنگ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد45 ہزار658 تک پہنچ گئی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے العودہ اسپتال بھی خالی کرنے کا حکم جاری کردیا ۔ ادھر امریکا نے حماس سے جنگ بندی معاہدہ فوری قبول کرکے اسرائیلی مغویوں کی رہائی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب حماس نے مصر میں ثالثوں کی جانب سے پیش کی گئی تازہ جنگ بندی کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔ امریکا نے اسرائیل کو مزید 8 بلین ڈالرز کے ہتھیاروں کی فروخت کا منصوبہ بنایا ہے۔ امریکی اہلکار کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے کانگریس کو اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کی تجویز سے آگاہ کر دیا، جنگی امداد میں لڑاکا طیارے اور دیگر فوجی ساز و سامان شامل ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق معاہدے کو امریکی ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ کی کمیٹیوں سے منظوری درکار ہو گی، گزشتہ سال اگست میں امریکا نے اسرائیل کو 20 بلین ڈالرز کا فوجی سامان فروخت کیا تھا۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں خونریزی اور تباہی روکنے کے لیے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرے۔ ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے متبادل مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل میں مسئلہ فلسطین سمیت مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں خونریزی کا خاتمہ ہونا چاہیے، انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے عالمگیر احترام کے دفاع اور اسے برقرار رکھنے کے لیے متحد ہو جائے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی میں شہری کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں اور اسرائیل کے انخلا کے نئے احکامات اور فضائی حملے غزہ میں جاری عدم تحفظ کو اجاگر کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر (او سی ایچ اے)کی جانب سے یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے غزہ کے اندر بڑے علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دیا۔ او سی ایچ اے نے کہا کہ دسمبر میں انسانی امداد کی نقل و حرکت پر اب تک کی سخت ترین پابندیاں ریکارڈ کی گئی ہیں، اس میں امدادی سامان اکٹھا کرنے کے لیے سرحدی علاقوں تک رسائی کو روکنا اور غزہ میں سامان اور خدمات کی فراہمی یا ضروریات کا اندازہ لگانے کی کوششوں سے انکار کرنا شامل ہے۔