ڈپٹی کمشنر کرم کے قافلے پر حملہ:ابتدائی تحقیقات مکمل

122
Roads blocked in Kurram despite peace agreement

پشاور:پولیس اور تحقیقاتی اداروں نے ڈپٹی کمشنر کرم کے قافلے پر حملے کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی۔

نجی ٹی وی کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امن معاہدے کے تحت دواؤں اور کھانے پینے کے سامان سمیت دیگر اشیائے ضروریہ پر مشتمل پہلا قافلہ ہفتے کی صبح کرم روانہ ہوا تھا لیکن تقریباً 10 بج کر 35 منٹ پر حملے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔

قافلے کی روانگی سے قبل مذاکراتی ٹیم علاقے میں راستے کی بحالی کے لیے بات چیت کر رہی تھی کہ اچانک شرپسند عناصر نے ڈپٹی کمشنر جاوید محسود اور سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر سمیت ایک پولیس اور ایک ایف سی اہلکار زخمی ہو گئے۔

پولیس اور تحقیقاتی اداروں نے واقعے کے فوراً بعد تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے ابتدائی رپورٹ مرتب کر لی ہے، جسے صوبائی حکومت کے ساتھ شیئر کیا جا چکا ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ قافلے پر حملے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے سخت کارروائی کی جائے گی۔

حملے کے اس واقعے نے امن کی کوششوں کو دھچکا پہنچایا ہے لیکن حکام نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ علاقے میں امن و امان کی بحالی کے لیے اقدامات مزید مؤثر بنائے جائیں گے۔