اینٹی کینال ایکشن کمیٹی کا 23جنوری سے احتجاجی تحریک کا اعلان

90

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) اینٹی کینال ایکشن کمیٹی نے دریائے سندھ پر چھ کینال بنانے کے منصوبے کے خلاف 23 جنوری کو سکھر اور 13 فروری کو لاڑکانہ میں احتجاج کا اعلان کرتے مطالبہ کیا ہے کہ اس منصوبے کو فوری طور پر واپس لیا جائے، یہ فیصلہ سندھ آباد گار اتحاد کے صدر زبیر تالپور کی رہائشگاہ میں اینٹی کینال ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں اینٹی کینال ایکشن کمیٹی میں شامل رہنما¶ں نے شرکت کی، اجلاس میں سندھ آباد گار اتحاد کے صدر زبیر
تالپور، دریائے سندھ بچا¶ تحریک کے کنوینر سید زین شاہ، سندھ آباد گار بورڈ کے صدر،محمود نواز شاہ، چیمبر آف ایگریکلچر کے سیکرٹری جنرل زاہد برگڑی، سندھ یونائیٹڈ آباد گار فورم کے صدر بشیر شاہ، امیر علی تھیبو، جبکہ رسول بخش لغاری، نبی بخش سہتو و دیگر نے شرکت کی، اجلاس میں کہا گیا کہ دریائے سندھ سے مزید کینال نکال کر مخصوص علاقوں کو سیراب کرنے کی اس کوشش سے سندھ کی زمینیں بنجر ہو جائیں گی جو ملک کی معیشت کے لیے خطرہ ہے، اجلاس میں کہا گیا کہ سندھ پہلے ہی پانی کی قلت کی وجہ سے بنجر ہوتا جا رہا ہے، پانی کی کمی انڈس ڈیلٹا کی تباہی کی سب سے بڑی وجہ ہے، اجلاس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ کینالوں کی تعمیر کے منصوبے کی وجہ سے دریائے سندھ کے پانی، اس کے وسائل اور لوگ خطرے کی زد میں آ چکے ہیں، کاشت کاروں کے خدشات بڑھ چکے ہیں، اجلاس میں کہا گیا کہ سندھ کے کاشت کار کسی بھی غیرقانونی فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے یہ ہماری بقا کا مسئلہ ہے، اینٹی کینال ایکشن کمیٹی خاموش نہیں بیٹھے گی، اجلاس میں دریائے سندھ بچا¶ تحریک کے پلیٹ فارم پر 11 جنوری کو حیدرآباد سے میرپور خاص اور 12 جنوری کو میر پور خاص سے عمر کوٹ تک بیداری مارچ کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا۔