حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر ) گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس
(GDA) کے جنرل سیکرٹری سینیٹر ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہاکہ اس وقت سندھ کا سب سے اہم مسئلہ دریائے سندھ پر6نہروںکی تعمیرکا منصوبہ ہے جس پر پیپلز پارٹی نے منافقانہ رویہ اختیار کیا ہوا ہے 26 ویں ا¿ئینی ترمیم کو تسلیم نہیں کرتے 8 فروری کو انتخابات کے نام پر بوگس عمل ہوا اسٹیبلشمنٹ سیاستدانوں کے لیے ا¿کسیجن ہے سیاستدان اس کے بغیر زندہ رہ نہیں سکتے ماضی کی طرح بیورو کریسی دکھائی نہیں دے رہی معذرت کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ افسران مخبر بن گئے ہیں جب ایس ایس پی سطح کا افسر اپنے ہاتھ سے چائے پلارہا ہو تو پھر کیا ہوگا؟ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان لین دین کا جھگڑا ہے ان کا عوامی مسائل سے کوئی تعلق نہیں ہے وہ حیدرآباد پریس کلب کے سالانہ الیکشن میں کامیاب ہونے والے نو منتخب صدر خالد کھوکھر، سیکرٹری حمید الرحمان ،جوائنٹ سیکرٹری مجاہد عزیز شیخ ،خازن جے پرکاش مورانی اور اراکین
مجلس عاملہ کو مبارکباد دینے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔ صفدر عباسی نے کہاکہ پاکستان اور سندھ کی سیاست میں میڈیا کا کردار بہت اہم ہے کسی سے پوشیدہ نہیں ورکنگ جرنلسٹ کی جدوجہد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جنہوں نے جمہوریت کی بحالی اور آمریت کے خلاف آواز بلند کی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں ۔ 8 فروری کے بوگس عمل کی وجہ سے ایسے ایوانوں کا جنم ہوا جن کا عوام میں کوئی اچھا تاثر نہیں ہے یہ ایک غیر جمہوری اور غیر قانونی عمل تھا جس کے خلاف جی ڈی اے نے ٹوکن احتجاج ریکارڈ کرایا ہمارے اراکین کو ایک لاکھ 40 ہزار ووٹ حاصل کرنے کے باوجود ہرایا گیا ہمارے تین اراکین سندھ اسمبلی نے اب تک حلف نہیں اٹھایا سندھ میں اپوزیشن کو کنارے سے لگا دیا گیا ہے قومی سطح کی سیاسی جماعتیں سندھ کی طرف دیکھیں اور اس تاثر کو ضائع کرنے میں اپنا کردار ادا کریں کہ سندھ میں زرداری کے علاوہ دوسرا کوئی اور لیڈر نہیں ہے سندھ میں اگر تبدیلی نہیں آئی تو مزید دلدل میںدھنستے چلے جائیں گے صدر مملکت چھ نہروں کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری کی تردید کیوں نہیں کرتے۔پیپلز پارٹی منافقانہ سوچ سے باہر نکلے گزشتہ 16 برس سے سندھ پر حکومت کررہے ہیں وفاق کی جانب سے 20 ہزار ارب روپے ملنے کے باوجود کوئی ایک کام بتادیں ،عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں سندھ کے ہزاروں اسکولز اور ہیلتھ سینٹرز بند پڑے ہیں 60 لاکھ بچے اسکول نہیں جاتے ہر طرف کرپشن کا دور دورہ ہے سندھ حکومت SIUT اور NICVD کی مثالیں دیتی ہے عوام کو سول اسپتال حیدرآباد، سول اسپتال کراچی سمیت سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں صحت کی سہولیات سے بھی آگاہ کرےں۔