قنبرعلی خان(نمائندہ جسارت)ایک درجن سے زائد مسلح ڈاکوؤں نے 24 روز قبل خانپور انڈس ہائی وے سے ایک غریب عمر رسیدہ شخص عبدالغفار ہکڑو کو اسلحے کے زور پر اغواکرلیا تھا جو مغوی مسلسل چوبیس روز سے مسلح ڈاکوؤں کے پاس کچے کے علاقے میں یرغمال تھے اور مسلح ڈاکو مغوی عبدالغفار ہکڑو کو زنجیروں سے باندھ کر ان کو سخت بیدردی سے انسانیت سوز تشدد کانشانہ بناکر لہو لہان کردیا تھا اور مغوی کی تشدد زدہ اور دھمکی آمیز وڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کردی تھی جبکہ ڈاکو مغوی کے ورثاسے مبینہ طور پر 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کررہے تھے، جبکہ اس سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ مغوی کے ورثا نہایت غریب اور مزدور افراد تھے جن کے پاس ڈاکوؤں کو دینے کیلئے اتنی بڑی رقم موجود نہ تھی جس کے بعد مسلح ڈاکوؤں نے مغوی عبدالغفار ہکڑو کو گولیاں مارکر بیدردی سے قتل کردیا اور لاش کو شکارپور کے نزدیک انڈس ہائی وے پر پھینک کر فرار ہوگئے جس کے اطلاع ملنے پر مقتول مغوی کے ورثا اور شکارپور پولیس پہنچ گئی اور مقتول کی لاش اٹھاکر پوسٹ مارٹم کیلئے اسپتال منتقل کی جہاں مغوی عبدالغفار ہکڑو کے ورثا دھاڑیں مارکر رو رہے تھے۔واضح رہے کہ لاڑکانہ ڈویژن کے تمام اضلاع بدترین جرائم کی بھٹی میں دہک رہے ہیں جہاں قانون نامی کسی شے کا گزر نہیں ہے اگر قانون ہے تو وہ صرف مسلح ڈاکوؤں کی من مانی کا نام ہے سال 2024ء سے لیکر رواں ماہ کے اندر کچے کے مسلح ڈاکوؤں نے تاوان نہ ملنے پر درجنوں مغویوں کو گولیاں مارکر بیگناہ قتل کردیا ہے اور کئی مغویوں کے لاشوں کو دریا کے پانی میں بہا دیا ہے جس کی وجہ سے ان کے رشتے دار اپنے پیاروں کی جدائی کے غم میں نڈھال ہیں اور ان کو سہارا اور انصاف دینے والا کوئی بھی نہیں ہے ضلع شکارپور کا کچے کا علاقہ کوٹ شاہو، کشمور کا علاقہ درانی مہر، گھوٹکی کا علاقہ رونتی اور گیمبڑو کے علاقے ڈاکوؤں کی محفوظ پناہ گاہیں اور ٹھکانے ہیں ۔