سندھ حکومت  اور کے ایم سی کی 2024میں کارکردگی نہایت مایوس کن رہی، سیف الدین ایڈوکیٹ

86

کراچی:کے ایم سی میں اپوزیشن لیڈرسیف الدین ایڈوکیٹ کاکہنا ہےکہ  2024 کا سال سندھ حکومت اور کے ایم سی کی کارکردگی کے حوالے سے کراچی کے شہریوں کے لیے نہایت مایوس کن رہا، 2025میں بھی  صورتحال کراچی کے شہریوں کے لیے امید افزاء نہیں ہے۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ  سندھ حکومت اور کے ایم سی کے زیر اہتمام محکموں سے شہریوں کو کوئی ریلیف نہیں ملا،کرپشن، نا اہلی، تعصب، اور ناقص کاموں پر وائٹ پیپر جاری کریں گے۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے مزید کہا کہ گزشہ سال شہر میں جرائم کی ریکارڈ وارداتیں ہوئیں، لاکھوں شہری اپنی گاڑیوں،موٹر سائیکلوں، موبائل فونز سے محروم ہوئے اور ڈکیتی کا شکار ہوئے، 109کے قریب شہری لوٹ مار کی وارداتوں کے دوران اپنی جان سے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ   ہیوی ٹریفک کے حادثات میں بڑی تعداد میں شہری جاں بحق ہوئے لیکن حکومت سندھ مجرموں کی گرفتاری اور جرائم کی بیخ کنی میں مکمل ناکام رہی، سندھ کے تمام محکموں بالخصوص بلدیاتی اداروں میں بدترین کرپشن کا راج رہا اور وزارت بلدیات تمام عرصے میں اپنی پسندکے نااہل اور کرپٹ افسران کے کے ایم سی، ٹاؤنز اور یوسیز میں تقرر میں مصروف رہی جس کی وجہ سے منتخب نمائندوں کے لیے مسائل میں اضافہ ہوا۔

کے ایم سی اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ  شہریوں کے بڑے مسائل سڑکیں، پانی کی فراہمی، سیوریج کے نظام کی بحالی، کچرا صفائی میں سندھ حکومت اور کے ایم سی مکمل ناکام رہی، انہوں نے کہا کہ قابض میئر مرتضیٰ وہاب واٹر بورڈ اور سندھ سالڈویسٹ مینجمنٹ کے چیئرمین بھی ہیں لیکن کراچی کے شہریوں کو کچرے کے ڈھیروں، غلاظت سے بھر ہوئے نالوں اور بہتے گٹروں سے نجات نہ مل سکی جبکہ ان امور کی ذمہ داری براہ ِ راست ان کے پاس ہے، کراچی کی 106سڑکیں اور 44نالے براہ ِ راست قابض میئر مرتضیٰ وہاب کے ماتحت ہیں لیکن اربوں روپے کے اخراجات مختلف ٹینڈرز میں ظاہر کرنے کے باوجود شہرکا بدترین حال ہے۔