بلیک ہولز ستاروں کی تخلیق میں رکاوٹ ہیں، حیران کن انکشاف

186

واشنگٹن:ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے تازہ ترین تحقیقات کے دوران حیران کن انکشاف کیا ہے کہ بڑے بلیک ہولز موجودہ کہکشاؤں کے وسط میں ستاروں کی تخلیق کو روکنے کا سبب بھی بنتے ہیں۔

فلکیاتی ماہرین کی ٹیم نے جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کے نیئر انفرا ریڈ کیمرا کا استعمال کرتے ہوئے 11 ارب نوری سال دُور اسپائڈر ویب پروٹرو کلسٹر میں شامل 19 کہکشاؤں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ یہ کلسٹر کائنات کی سب سے زیادہ مطالعہ کی گئی کہکشاؤں کے گروپوں میں شامل ہے۔

جائزے کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ان کہکشاؤں میں جو سپر میسو بلیک ہولز کی موجودگی کے حامل ہیں، ان میں ستاروں کی پیدائش کی رفتار اُن کہکشاؤں کے مقابلے میں کم ہے جو اتنے بڑے بلیک ہولز سے آزاد ہیں۔

اس تحقیق سے یہ سمجھنے میں معاونت ملے گی کہ کائنات میں کہکشاؤں کی ساخت اور ارتقا کیسے متاثر ہوتے ہیں۔ سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ ستاروں کی تخلیق ایک پیچیدہ عمل ہے جس میں ٹھنڈی ہائیڈروجن گیس کے بادل اپنی کششِ ثقل سے سکڑ کر گرنے لگتے ہیں، جس سے ان کے اندر حرارت پیدا ہوتی ہے اور بالآخر نیوکلیئر فیوژن شروع ہوتا ہے، جس سے ستارے وجود میں آتے ہیں۔

اس سنسنی خیز انکشاف کے ذریعے ماہرین کو کائنات کی ساخت اور بلیک ہولز کے اثرات کو بہتر سمجھنے کا موقع ملے گا۔