کچہریوں و مشاعروں کے ذریعے امن قائم کیا جاسکتا ہے

63

خیرپور (جسارت نیوز) مچ کچہریوں و مشاعروں کے ذریعے دنیا میں امن قائم کیا جاسکتا ہے ایک دوسرے سے مل کر اور کچہری کر کے ایک دوسرے کے دکھ درد کی خبر ملتی ہے جس سے دعاؤں اور دعاؤں کے ذریعے ہی زمین کا امن برقرار رہ سکتا ہے اور جب ہم ایک دوسرے سے ملنے کا بہانہ اور گپ شپ و کچہری کرنے اور دکھ درد معلوم کرنے کا موقع ملتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار معروف سماجی رہنما اور سینئر ادیب لعل بخش منگی نے سندھ چلڈرن اکیڈمی میں پوپٹ پبلشنگ ہاؤس خیرپور کے زیر اہتمام ’’بہت کچہری اور مشاعرے‘‘ کے دوران کیا۔ لعل بخش منگی نے یہ بھی کہا کہ وہ ان دوستوں سے بھی ملے ہیں جو برسوں کے بعد ملے ہیں، وہ بے حد خوش ہیں۔ معروف کلاسیکی موسیقار عبدالغفور سومری نے بھٹائی سرکار کا شعر پڑھ کر کہا کہ پوپٹ پبلشنگ ہاؤس نے اس مچ کچہری اور مشاعرے سے پرانی روایات کو زندہ کیا ہے۔ معروف ماہر تعلیم تاج محمد لاشاری نے کہا کہ ایسی محفلوں میں شرکت کرکے اور مختلف شعرا کے اشعار سن کر محسوس ہوتا ہے کہ ہم پیارے لوگ ہیں۔ مچھ کچہری اور مشاعرہ کے میزبان، پوپٹ پبلشنگ ہاؤس کے چیئرمین، معروف ماہر تعلیم اور سفرنامہ نگار قربان منگی نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ مچ کچہری میں مختلف شاعروں نے اشعار سننے کے بعد یہ یقین پختہ ہو گیا کہ مچ کچہری و ساحل سمندر پر اکٹھے ہونے والے دوست درد و غم کے ساتھی ہوتے ہیں۔ قربان منگی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے ایک روایت قائم کی ہے ، جو روایت کسی صورت ختم نہیں ہونی چاہیے۔ سماجی شخصیت نوید میمن نے کہا کہ میں اس مچ کچہری میں ڈاکٹر تنویر عباسی کو بہت یاد کر رہا ہوں جنہوں نے ہمیشہ سندھی ادب اور خیرپور کے لیے خود کو وقف کیا۔