کوئٹہ،مار خور کا شکار کرنے والے 3 ملزمان رنگے ہاتھوں گرفتار

56

کوئٹہ(نمائندہ جسارت)بلو چستان کے ضلع پشین میں مارخور کا شکا ر کر نے والے 3ملزمان رنگے ہا تھوں گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک شکا ر کیا گیا ما رخور، اسلحہ اور گاڑی بر آمد کر لیے گئے ہیں ۔حکام کے مطابق مار خور کا شکار ضلع پشین کے علاقے بوستان کی حدود میں کوئٹہ اور پشین کے درمیان پہاڑی علاقے تکتو میں کیا گیا جسے سرکاری سطح پر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔اسسٹنٹ کمشنر کاریزات امیر حمزہ بلو کے مطابق لیویز انٹیلی جنس کی خفیہ اطلاع پر لیویز فورس کے ساتھ مل کر بوستان انڈسٹریل زون کے عقبی علاقے میں غیر قانونی شکار کے خلاف کامیاب آپریشن کیا۔انہوں نے کہا کہ اس کارروائی کے دوران تین شکاری پکڑے گئے جو مارخور کا شکار کر کے رات کی تاریکی میں اسے ایک جیپ میں ڈال کر پہاڑ سے نیچے لا رہے تھے- اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق گرفتار کیے گئے ملزمان میں دو سرکاری ملازمین شامل ہیں، ان میں سے ایک پولیس اہلکار اظہار احمد بازئی ہے اور دوسرا واسا کا ملازم مصور جان ہے- تیسرے ملزم کی شناخت صدام خان کے نام سے ہوئی ہے- تینوں بوستان کے مقامی رہائشی ہیں۔اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق ملزمان کے خلا ف سیکشن 9اینڈ 92اینڈ شیڈول 5آ ف بلو چستان وائلڈ لا ئف (پروٹیکشن ،پروونشن ،اینڈ منیجمٹ ) ایکٹ 2014ء کے تحت کا رروائی عمل میں لا ئی گئی ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق گرفتار ملزمان میں پولیس اہلکار اظہار بازئی عادی شکاری ہے جو کھلم کھلا شکار کر کے اس کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کرتا تھا-اسسٹنٹ کمشنر نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ایک ملزم اس سے پہلے بھی شکار میں ملوث رہا ہے اور اس کے خلاف مقدمہ بھی درج ہوا تھا۔ ڈپٹی کنزرویٹر وائلڈ لائف تکتو کوئٹہ مژمد کرم خان کاکڑ نے میڈیا کو بتایا کہ شکار کیا گیا جانور نرسلیمان مارخورہے جس کی عمر لگ بھگ تین سال تھی اور اس کا شکار بندوق سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان سے ایک جیپ، ایک کلاشنکوف بمعہ کارتوس، واکی ٹاکی اور موبائل فون برآمد ہوئے ہیں- انہوں نے بتایا کہ سلیمان مار خور انتہائی نایاب اور قیمتی جانور ہے۔ اس کی نسل کو خطرہ لاحق ہے اسی لیے جنگلی حیات کے تحفظ کے عالمی اداروں سی آئی ٹی ای ایس اور آئی یو سی این نے اسے نسل کی معدومی کے خطرے سے دوچار جانوروں کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہیان کے بقول بلوچستان وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت اس کے شکار اور منتقلی پر مکمل پابندی ہے اور خلاف ورزی پر قید و جرمانے کی سزا مقرر ہے۔ڈپٹی کنزرویٹر کے مطابق سلیمان مار خور کی کم از کم قیمت 80 ہزار امریکی ڈالر ہے۔ گزشتہ سال ایک جانور کی ٹرافی ہنٹنگ دو لاکھ ڈالر سے زائد یعنی تقریباً سات کروڑ روپے میں کی گئی تھی سب ڈویژنل افسر وائلڈ لائف اسد شاہ نے مقامی عدالت میں ملزمان کے خلاف 44 لاکھ روپے کی وصولی کا چالان جمع کرایا ہے۔