راولپنڈی (نمائندہ جسارت) انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نمبر 1 کے جج امجد علی شاہ نے تھانہ حسن ابدال کے مقدمہ میں نامزد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی معطل کرتے ہوئے تھانہ حسن ابدال کے مقدمہ سمیت دیگر مقدمات میں بھی وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے ہیں عدالت نے یہ کارروائی پشاور ہائی کورٹ سے ہونے والی ضمانت کے احکامات موصول ہونے پر کی گزشتہ روز سماعت کے موقع پر علی امین گنڈاپور کے وکیل محمد فیصل ملک کی سربراہی میں وکلا پینل نے عدالت میں عدالتی احکامات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پشاور ہائی کورٹ نے 16 جنوری تک علی امین گنڈاپور کے 32 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کر رکھی ہے جس کے بعد انہیں اشتہاری قرار دینے یا وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا کوئی جواز نہیں رہتا جس پر عدالت نے علی امین گنڈاپور کے حسن ابدال کے مقدمہ میں اشتہاری قرار دینے سمیت دیگر وارنٹ گرفتاری بھی منسوخ کر دیے اس موقع پر پراسیکیوشن کی جانب سے ظہیر شاہ ایڈووکیٹ بھی موجود تھے تھانہ حسن ابدال پولیس نے احتجاج کے دوران انسداد دہشت گردی ایکٹ کے علاوہ جلاؤ گھیراؤ، کار سرکار میں مداخلت اور بلوہ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا لیکن علی امین گنڈاپور عدالت میں پیش نہیں ہو رہے تھے جس پر انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 21 دسمبر کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار کر کے 21 جنوری کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔