مذاکرات کا دوسرا دور:تحر یک انصاف نے حکومت کے سامنے2 مطالبات رکھ دیے

155
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت حکومت و اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کا دوسرا ان کیمرہ اجلاس ہورہاہے

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہوگیا ہے ۔ پی ٹی آئی نے حکومت کے سامنے 2مطالبات پیش کردیے ہیں جن میں 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنانے اوربانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی کا وفد مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا، عمر ایوب، اسد قیصر، صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجا اورعلامہ راجا ناصرعباس وفد میں شامل تھے کچھ دیر بعد علی امین گنڈاپور بھی پہنچے۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی، دیگر شرکا میں اسحاق ڈار، علیم خان، فاروق ستار، عرفان صدیقی، رانا ثنااللہ، راجا پرویز اشرف، نوید قمر، اعجاز الحق، خالد مگسی شامل تھے۔اجلاس کے آغاز پر اسپیکر نے کہا کہ میرا کردار بطور ایک سہولت کار ہے، امید کرتا ہوں کہ مذاکراتی کمیٹی میں شریک فریقین مذاکرات کو مثبت انداز میں چلائیں گے، میری کوشش ہے کہ ملک کو درپیش دہشت گردی، معیشت سمیت دیگر اہم ایشوز کو بھی اسی کمیٹی میں زیر غور لایا جائے، ہم سب پاکستانی ہیں، پاکستان کے مسائل کو حل کرنا ہماری ذمے داری ہے، ملک کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں جو چیزیں زیربحث آئیں ان ان میں سے کئی پر عمل درآمد ہوا، پاکستان کو درپیش چیلنجز کو مذاکراتی عمل کا حصہ بنایا جائے گا، ہم سب پاکستانی ہیں اور ہمارے لیے پاکستان کی اہمیت ہی سب سے زیادہ ہے، دہشت گردی اور معاشی صورتحال سے متعلق جو مسائل ہیں ان کو بھی گفتگو کا حصہ بنایاجائے گا ان تمام مسائل کے حل کے لیے راستے بھی نکالے جائیں گے۔ایاز صادق نے کہا کہ مذاکرات کے دوسرے دور میں سلسلہ وہیں سے شروع کیا گیا جہاں ختم ہوا تھا، اپوزیشن کے دوستوں نے گفتگو میں کچھ مطالبے کا ذکر کیا ہے، حتمی چارٹر آف ڈیمانڈ کے لیے پی ٹی آئی رہنماؤں نے عمران خان سے مشاورت کے لیے مزید وقت مانگا ہے، مذاکراتی کمیٹی کا اگلا اجلاس آئندہ ہفتے ہوگا۔پی ٹی آئی نے موقف اختیار کیا کہ مطالبات پر عمل درآمد ہوگا تو بات آگے بڑھے گی ۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عمر ایوب نے تفصیل سے اپنا نکتہ نظر پیش کیا، پی ٹی آئی مذکراتی ٹیم نے عمران خان رہنماؤں اور کارکنوں کے رہائی کا مطالبہ کیا، عمران خان نے مذکرات جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے، چارٹر آف ڈیمانڈ پی ٹی آئی کی جانب سے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔قبل ازیں اسد قیصر نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ مذاکرات کا عمل طویل ہوتا ہے، دو ملاقاتوں میں کچھ نہیں ہوتا، ہم حکومت کی سنیں گے اور اپنی بات بھی کریں گے۔ صحافی نے پوچھا کہ کیا آج بانی چیئرمین کا پیغام بھی کمیٹی کے سامنے رکھیں گے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین کا ایک ہی پیغام ہے کہ ہمارے دو مطالبات ہیں جنہیں تسلیم کیا جائے۔مذاکرات سے قبل پی ٹی آئی رہنماؤں نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقات کی جس میں رانا ثنا اللہ بھی موجود تھے۔قبل ازیں پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں میٹنگ کی جس میں سلمان اکرم راجا نے رہنماؤں کو عمران خان سے ملاقات کا احوال بتایا۔سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے بانی پی ٹی آئی کا پیغام کمیٹی ممبران تک پہنچایا اور کہا کہ حکومت کے سامنے 2مطالبات سامنے رکھے جائیں، 9 مئی 26 نومبر واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، اسیر پی ٹی آئی رہنماؤں اور ورکرز کی رہائی کا مطالبہ کیا جائے۔ صحافی نے عمر ایوب سے پوچھا کہ کیا اپنے مطالبات تحریری طورپر دے رہے ہیں؟ اس پر عمر ایوب نے کہا کہ مشاورت کرکے بتادیں گے۔ صحافی نے پھر پوچھا کہ کیا اصلی مذاکرات کہیں اور ہورہے ہیں اس پر عمر ایوب نے کہا کہ ہم تو اس ایوان کے ارکان ہیں ہم تو یہیں مذاکرات کررہے ہیں۔