۔9 مئی کے 19 مجرمان کی سزاؤں میں معافی کا اعلان۔یہ کوئی بڑی پیشرفت نہیں‘ بیرسٹر گوہر

109

راولپنڈی /اسلام آباد(خبرایجنسیاں+ مانیٹرنگ ڈیسک) سانحہ 9 مئی کے 19 مجرمان کی سزاؤں میں معافی کا اعلان کر دیا گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سانحہ 9 مئی کی سزاؤں پر عملدرآمد کے دوران مجرمان نے رحم اور معافی کی پٹیشنز دائر کیں، مجموعی طور پر67 مجرمان نے رحم کی پٹیشنز دائر کیں،48 پٹیشنز کو قانونی کارروائی کے لیے’’کورٹس آف اپیل‘‘ میں نظرثانی کے لیے ارسال کیا گیا، 19 مجرمان کی پٹیشنز کو خالصتاً انسانی بنیادوں پر قانون کے مطابق منظور کیا گیا۔آئی ایس پی آرکے مطابق دائر کی گئی دیگر رحم کی پٹیشنوں پر عملدرآمد مقررہ مدت میں قانون کے مطابق کیا جائے گا، ان مجرمان کو ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد رہا کیا جا رہا ہے۔آئی ایس پی آر کا بتانا ہے کہ دیگرتمام مجرمان کے پاس بھی اپیل اور قانون اور آئین کے مطابق دیگر قانونی حقوق برقرار ہیں، سزاؤں کی معافی ہمارے منصفانہ قانونی عمل اور انصاف کی مضبوطی کا ثبوت ہے، یہ نظام ہمدردی اور رحم کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اپریل 2024 ء میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 20 مجرمان کی رہائی کا حکم صادر کیا گیا تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق محمد ایاز ولد صاحبزادہ خان، سمیع اللہ ولد میرداد خان، لئیق احمد ولد منظور احمد کی سزا معاف کی گئی۔ امجد علی ولد منظور احمد، یاسر نواز ولد امیر نواز خان، سعید عالم ولد معاذاللہ خان کی سزا معاف کی گئی۔زاہدخان ولد محمد نبی، محمد سلیمان ولد سعید غنی جان، حمزہ شریف ولد محمد اعظم، محمد سلمان ولد زاہد نثار، اشعر بٹ ولد محمد ارشد بٹ، محمد وقاص ولد ملک محمد خلیل، سفیان ادریس ولد ادریس احمد، منیب احمد ولد نوید احمد بٹ، محمد احمد ولد محمد نذیر، محمد نواز ولد عبدالصمد، محمد علی ولد محمد بوٹا، محمد بلاول ولد منظور حسین اور محمد الیاس ولد محمد فضل حلیم کی سزا بھی معاف کی گئی۔دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ میں 19 لوگوں کے لیے معافی کے اعلان کو کوئی بڑی پیشرفت نہیں سمجھتا۔پارلیمنٹ ہاؤس آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر 67 لوگ تھے جن میں سے صرف 19 لوگوں کو معافی ملی ہے، 48 نے اپنی اپیلیں فائل کی ہیں، تحریک انصاف ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی سویلین کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں نہیں ہوسکتا۔علاوہ ازیںپاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتاری کے 2دن بعد ہی بانی پی ٹی آئی کو ملک سے باہر جانے کی آفر کی گئی تھی، ملٹری کورٹس سے انہیں معافی ملی جو ایک سال قید کاٹ چکے اور اب اْن کی سزائیں ختم ہونے والی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ جعلی مقدمات میں قید اسیران کی رہائی ہمارا مطالبہ ہے ، ہمیں ہمارے لاپتا افراد کا علم ہونا چاہیے، وہ کہاں ہیں، ہم ایسی کوئی چیز نہیں مانگ رہے جو ان کے اختیار میں نہیں ہے، ہمارا کوئی غیر آئینی اور قانونی مطالبہ نہیں ہے۔مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ190 ملین پاونڈ کیس میں سزا ہوتی تو اعلیٰ عدالتوں میں پہلی پیشی پر ہی کیس ختم ہو جانا تھا۔ ہم بنیادی طور پر ملٹری کورٹس کے خلاف ہیں ، ہماری جماعت کی پوزیشن بالکل واضح ہے۔