عدالت، حکومت اور وزارت داخلہ کی ہدایت پر انٹرنیٹ بند کراتے ہیں، چیئرمین پی ٹی اے

131

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (  پی ٹی اے) کاکہنا ہے کہ عدالت، حکومت اور وزارت داخلہ کی ہدایت پر انٹرنیٹ بند کراتے ہیں، اگر میں قانون کے خلاف کوئی کام کررہا ہوں تو ثبوت لائے کل سے آفس نہیں آؤں گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے  نے کہاکہ  گزشتہ کئی سالوں سے ایک کیبل کا ٹکڑا بھی نہیں آیا،

 سب میرین کیبل پاکستان لانا بھی حکومت کا کام ہے ہمارا نہیں۔

خیال رہےکہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں پیپلز پارٹی کی شرمیلا فاروقی  اور وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ کے درمیان انٹرنیٹ سست ہونے کے معاملے پر بحث ہوئی، جس میں شرمیلا نے کہاکہ تحریک انصاف کی کوئی کال آتی ہے  تو ملک میں انٹرنیٹ بند ہو جاتا ہے جب کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے تو کیا ہم، عوام اور ای کامرس کے سب ادارے جھوٹ بول رہے ہیں؟ جس پر وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ ہمارا پورا سیکیورٹی پیراڈائم تبدیل ہورہا ہے دہشت گردی کے واقعات بڑھ رہے ہیں ہمیں سیکیورٹی کے داخلی مسائل ہیں اگر ملک کا انٹرنیٹ بند ہوا تو یہ ملک میں گروتھ کہاں سے ہورہی ہے؟