پاکستان کی سفارتی تنہائی ختم، معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے: اسحاق ڈار

164
Pakistan's diplomatic isolation is over

اسلام آباد: نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کی سفارتی تنہائی ختم ہو گئی جبکہ ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ممتاز زہرا بلوچ صاحبہ کو فرانس میں پاکستان کا سفیر متعین کیا ہے، اگلے چند روز میں ممتاز زہرا بلوچ فرانس میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گی، اگلے ہفتے سے نئے ترجمان دفتر خارجہ بریفنگ دیا کریں گے۔ یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

ان کا کہنا تھاکہ 2024 ہمارے لیے اہم سال تھا، الیکشن کے بعد مسلم لیگ ن کو عوام نے مینڈیٹ دیا، وزیراعظم شہبازشریف منتخب ہوئے، بہت سے چیلنجز درپیش تھے، کہا جاتا تھا کہ پاکستان سفارتی تنہائی کا شکار ہے، ہمارے دور میں تمام شعبوں میں کام شروع ہوا۔

نائب وزیراعظم کا کہناتھا کہ 40 سے 45 ہزار ٹی ٹی پی کے افراد واپس پاکستان آئے اور ساتھ ہی انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ کس نے چائے کے پیالے پر ان کے بارڈرز کھلوائیں اور کس نے ٹی ٹی پی کے افراد کو آزاد کیا۔

ا ن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پرسوں اڑان پاکستان روڈ میپ قوم کے سامنے رکھا، پاکستان کا جون میں 5سالہ پلان ہوتا ہے، وزیراعظم نے 31دسمبر کو معاشی روڈ میپ قوم کے سامنے پیش کیا، پالیسی ریٹ 22 سے 13 فیصد پر آگیا ہے، مہنگائی 5فیصد کے اردگرد آچکی ہے، زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ جی ڈی پی میں مثبت اشاریئے سامنے آئے ہیں، قوم کے ساتھ جو وعدہ کیا تھا اس پر بھی حکومت کوشاں ہے، عوام پر بجلی کا کافی بوجھ تھا اس کی بہت سی وجوہات تھیں، نواز شریف کے دور میں ڈالر 104 روپے کا تھا، ڈالر ریٹ آسمان پر پہنچ گیا،اس کا اثر تکلیف دہ ہوتا ہے۔

نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پچھلے سال سے روپے میں بھی استحکام ہے، ایکسپورٹ ،آئی ٹی اور دیگر سیکٹرز میں اضافہ ہورہا ہے، وزیراعظم نے پہلے 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کیلئے سکیم دی، پنجاب حکومت نے بھی 200 سے 500 یونٹ والے صارفین کو ریلیف دیا، گرمیوں میں بجلی کی مد میں 50 ارب اور پنجاب میں 57 ارب روپے تک بجلی بلوں میں ریلیف دیا گیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ مہنگائی کا طوفان ہر ہفتے آتا تھا اب نہیں ہے، مہنگائی اب 5 فیصد پر آچکی ہے، وزیراعظم نے پوری ہمت اور کوشش کے ساتھ بجلی بلوں میں ریلیف دیا، گرمیاں دوبارہ آرہی ہیں، وزیراعظم بجلی ریلیف کیلئے مزید کام میں لگے ہوئے ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کہا جاتا تھا ہم سفارتی تنہائی کا شکار ہیں،یہ تقریبا ً حقیقت بھی تھی، ہماری کوشش یہی تھی کہ اپنا ڈپلومیٹک فٹ پرنٹ بڑھانا ہے، ہمسایہ ممالک،سینٹرل اور ساؤتھ ایشیا ممالک حکومت کے ایجنڈے پر تھے، پچھلے ایک سال میں سفارتی تنہائی کا بیانیہ ہوا میں اڑ چکا ہے، آج پاکستان پوری طرح ایکٹیویٹڈ ہے، فارن آفس تمام فورمز پر اپنی ذمہ داریاں ادا کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2024 کے 10ماہ کوششیں کی گئیں، پہلے دن فارن آفس میں کہا تھا اکنامک ڈپلومیسی پر بھی کام کریں گے، دنیا میں اب اکانومی نیم آف دی گیم ہے، سول نیوکلیئر انرجی پر بڑی تنقید ہوتی تھی، اللہ کا کرم ہے سول نیوکلیئر انوجی سمٹ میں دنیا نے مان لیا، ہم نے پی ڈی ایم کی حکومت سے چشمہ فائیو کا معاہدہ فائنل کیا تھا، چین کے ساتھ چشمہ فائیو پراجیکٹ کا آغاز ہوچکا ہے۔

اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ چشمہ فائیو کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچے گا، نوازشریف کے زمانے میں کے 2 اور کے 3 نیوکلیئر منصوبے کراچی میں شروع کیے تھے، کے 2 اور کے 3 دونوں منصوبے 2500 میگاواٹ کے ہیں، دونوں منصوبے کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچ چکے ہیں۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ اپریل میں ہماری دعوت پر پاکستان آئے، بڑی کامیاب میٹنگز ہوئیں ،ملٹی لیٹرل اور گلوبل ایشوز پر بات چیت ہوئی، ایران کا اعلیٰ وفد بھی پاکستان تشریف لایا، ورلڈ اکنامک فورم سعودی عرب میں ہوا، پاکستان نے ورلڈاکنامک فورم میں شرکت کی۔