کراچی :چائلڈ لیبر کے حوالے سے باقاعدہ قانون بناہوا ہے، لیکن سائیں سرکار دیگر امور کی طرح چائلڈ لیبر کو بھی دیکھنے سے محروم ہیں، قانون ہونے کے باوجود سندھ میں چائلڈ لیبر میں اضافہ کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ اسکول ایجوکیشن کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ چائلڈ لیبر کی سب سے کم شرح کراچی میں 2.38 فیصد اور زیادہ شرح قمبر شہدادکوٹ میں 30.8 فیصد ہے۔
جاری کردہ رپورٹ کے مطابق قمبر شہدادکوٹ میں 30.8 فیصد ، گھوٹکی میں 17.6 فیصد چائلڈ لیبر ہے جبکہ خیرپور میں 9 فیصد ، شکارپور میں 20.2 فیصد ، تھرپارکر میں 29 فیصد چائلڈ لیبر اوربدین میں 7.2 فیصد ، سجاول میں 11.2 فیصد ، ٹھٹھہ میں میں 23 فیصد چائلڈ لیبر ہے۔
ایسے میں عوام کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت بھی وفاق کی طرح بیانات دینے تک محدود ہیں، پورا شہر ترقیاتی کاموں کے نام پر کھود کر رکھ دیا ہے، لیکن سندھ حکومت کو سب کچھ اچھا نظر آرہاہے، شہر بھر میں بے شمار چھوٹے بچے اپنے گھر کا چولہا جلانے کے لیے محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں لیکن سائیں سرکار کو یہ بچے کام کرتے نظر نہیں آتے۔
عوام کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو چاہیے کہ عوامی سطح پر آکر شہر کا دورہ کیا جائے ، کام کرنے والے بچوں کے ہاتھو میں کتابیں تھاما کر ان کے گھروں کی کفالت کی جائےتاکہ یہ بچے آگے چل کر ملک کا معمار بنیں۔