اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت 3 سال میں برآمدات سالانہ 60 ارب ڈالرز تک بڑھانے کے ہدف سے پیچھے ہٹ گئی، اب 3 کے بجائے 5 سال میں برآمدات کو سالانہ 60 ارب ڈالرز پر پہنچانے کاہدف مقرر کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قیام پاکستان سے لے کر مالی سال 24-2023 تک 77 سال میں ملکی برآمدات بمشکل تقریباً سالانہ 31 ارب ڈالر پر پہنچیں ہیں اور اب اگلے 5 سال میں اس میں تقریباً 100 فیصد اضافے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز 5 سالہ ’اڑان پاکستان پروگرام‘ کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 2029 تک سالانہ برآمدات کو 60ارب ڈالرز پر پہنچانے ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم نے جولائی2024میں برآمدات 3 سال میں سالانہ 60 ارب ڈالرز پر پہنچانے کا ہدف دیا تھا اور 60 ارب ڈالر برآمدات کے ہدف کے لیے عملی اقدامات کی ہدایت کی تھی۔ موجودہ حکومت میں وفاقی وزارت خزانہ نے3 سال میں برآمدات کا تخمینہ سالانہ37 ارب95 کروڑ 10لاکھ ڈالرلگایا ہے۔ دستاویزات کے مطابق گزشتہ مالی سال 24-2023 میں ملکی برآمدات کاحجم 30 ارب67 کروڑ 70لاکھ ڈالرز تھا اور رواں مالی سال 25-2024 کے لیے برآمدات کاہدف32 ارب 34 کروڑ 10لاکھ ڈالرز مقرر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ 5 سال میں ملکی برآمدات میں 7 ارب 69 کروڑ80 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے، مالی سال 19-2018 میں ملکی برآمدات 22 ارب97 کروڑ90 لاکھ ڈالرز تھیں۔