حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) اللہ تعالیٰ کی مکمل بندگی ہر مسلمان پر لازم ہے۔ زندگی بے بندگی محض شرمندگی ہے۔ ان خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے یونیورسٹی آف لاہور کی کریکٹر بلڈنگ سوسائٹی کے زیرِاہتمام ’’رہنمائی برائے بامعنی زندگی‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ دنیا عارضی ہے، اصل زندگی تو آخرت کی ہے۔ کسی کی وفات کی خبر سُن کر ہم انا للہ وانا الیہ راجعون پڑھتے ہیں جس کے ذریعے درحقیقت ہم یہ اعتراف کرتے ہیں کہ بے شک سب کچھ اللہ ہی کے لئے ہے اور ہمیں اُسی کی طرف لوٹنا ہے۔گویا یہ اقرار کرتے ہیں کہ یہ دنیا عارضی ہے۔کئی سال پہلے ’’اینڈ آف ٹائم‘‘ کے نام سے ایک ڈاکومنٹری بنی تھی جو درحقیقت ’’سٹارٹ آف ٹائم‘‘ کے بارے میں تھی۔ ہماری اِس زندگی کا اصل مقصد کوئی ہمہ شمہ نہیں بتا سکتا بلکہ صرف وہ بتا سکتا ہے جو سارے جہانوں کا مالک ہے اور زندگی و دنیا بھی اُسی نے بنائی ہے۔ اللہ تعالیٰ کو پہچاننے کے لیے جو ہدایت درکار ہے ہم ہر روز، ہر نماز کی ہر رکعت میں اس کا اعادہ کرتے ہیں۔ جس کسی کو نعمت ہدایت مل جاتی ہے، اس کی زندگی بامعنی ہو جاتی ہے۔ جدید علم معاشیات میں پڑھایا جاتا ہے کہ انسان کی خواہشات لامحدود ہیں اور وسائل محدود ہیں جبکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کہتا ہے کہ میری رحمت (وسائل) لامحدود اور اس کے مقابلے میں تمام مخلوقات کی خواہشات بہت محدود ہیں۔ ایک انسان کی سب سے بڑی ضرورت اور خواہش نعمتِ ہدایت ہونی چاہئے۔ فرعون،نمرود،شدادوغیرہ کے پاس دنیا کی ہر نعمت موجود تھی سوائے ہدایت کے جس کی وجہ سے اِن کا شمار ناکام اور نامراد لوگوں میں ہوا۔