حکومت کا 15 جنوری سے خصوصی سیکورٹی فیچرز کا حامل ’ب‘‘ فام متعارف کرانے کا فیصلہ

158

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) حکومت نے 15 جنوری سے خصوصی سیکورٹی فیچرز کا حامل’ ’ب‘‘ فارم متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔نادرا نے پہلی بار 10 سال سے زائد عمر کے بچوں کے لیے خصوصی سیکورٹی فیچرز کا ب فارم متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا۔وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ خصوصی ب فارم (رجسٹریشن سرٹیفکیٹ) کا اجرا مرحلہ وار 15 جنوری سے کیا جائے گا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ اقدام سے بچوں کی
شناختی معلومات کی چوری اور غلط استعمال روکنے میں مدد ملے گی، جعلی شناختی کارڈز، غیر قانونی پاسپورٹ اور انسانی سمگلنگ کی روک تھام میں معاون ثابت ہوں گے۔10 سال سے زائد عمر کے بچوں کے انگلیوں کے نشانات اور تصویر کو (ب) فارم کا لازمی حصہ بنا دیا گیا ہے۔ جنوری سے نادرا سینٹر پر انگلیوں کے نشانات اور تصویریں لی جائیں گی تاہم بچوں کے ساتھ کسی ایک یا قانونی سرپرست کا آنا لازم ہے۔ترجمان کے مطابق کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈاور بچے کا کمپیوٹرائزڈ پیدائش سرٹیفکیٹ بھی لانا ہوگا، نادرا میں ضروری کارروائی کے بعد بچے کا تصویر والا (ب) فارم جاری ہوگا۔نئے پاسپورٹ کی درخواست کے لیے نادرا سے جاری تصویر والا (ب) فارم پیش کرنا ہوگا اور پرانا ب فارم جس میں تصویر اور انگلیوں کے نشانات نہیں قابل قبول نہیں ہوگا۔ 10سال سے زائد عمرکے بچے کی تصویر اورانگلیوں کے نشانات والا نیا ب فارم بنوائیں تاہم اگلے مراحل میں مزید اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔یونین کونسل میں آنکھوں کے نشانات ، تصویریں اور انگلیوں کے نشانات کی سہولت دی جائے گی اور نادرا کے شناختی نظام کو صوبوں کے سول رجسٹریشن مینجمنٹ سسٹم کے ساتھ ضم کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔پاک آئی ڈی موبائل ایپ پر پہلے سے بہتر خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے اور تمام پاکستانی شہریوں کو ڈیجیٹل آئی ڈی کا اجراء کیا جائے گا۔