امارات کی ثالثی میں یوکرین اور روس میں 300قیدیوں کا تبادلہ

122
روسی قید سے رہا ہونے والے یوکرینی شہری وطن واپسی کے لیے بس میں سوار ہورہے ہیں

کیف (انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرین اور روس کے درمیان جنگی قیدیوں کا ایک اورتبادلہ کیا گیا جس کے تحت فریقین نے 300 سے زائد قیدیوں کو رہا کیا۔ یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کے 189 قیدی وطن واپس پہنچے جبکہ روسی وزارت نے کہا کہ 150 روسی فوجی وطن واپس آ رہے ہیں ۔ روسی وزارت نے کہا کہ مغویوں کو یوکرین کے ساتھ 34 ماہ پرانی جنگ میں ماسکو کے قریبی اتحادی بیلاروس میں رہا کر دیا گیا ہے اور انہیں روس منتقل کر دیا جائے گا۔ زیلنسکی نے تبادلے میں سہولت فراہم کرنے پر امارات کے حکام اور دیگر شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا۔ زیلینسی نے کہاکہ ہمارے لوگوں کی روسی قید سے واپسی ہم سب کے لیے ہمیشہ اچھی خبر ہوتی ہے۔فریقین کی جانب سے اس بارے میں کوئی فوری وضاحت نہیں کی گئی کہ روسیوں سے زیادہ یوکرینی باشندوں کو کیوں رہائی ملی۔ رہا کردہ یوکرینیوں میں وہ عام شہری بھی شامل تھے جو روسی قید میں تھے۔ زیلنسکی نے کہا کہ واپس آنے والے افراد میں فوجی، سارجنٹ اور صف اول کے علاقوں کے افسران اور ماریوپول میں حراست میں لیے گئے 2شہری شامل ہیں۔ قیدیوں کے تبادلے کی نگرانی کرنے والے یوکرینی ادارے نے کہا کہ فروری 2022 ء میں روس کی جانب سے حملے کے بعد سے فریقین کے درمیان یہ انسٹھواں تبادلہ ہے۔ اس تبادلے سے یوکرین کے 3ہزار 956 اسیران واپس آئے ہیں۔ گھر آنے والوں میں وہ یوکرینی شہری بھی شامل تھے جنہیں مختلف جرائم پر روس نے سزائیں سنائی تھیں۔