الخدمت اسپتال پر چڑھائی ،پولیس افسر علی نواز کورائی ٹیم سمیت معطل

84
حیدرآباد:جماعت اسلامی حیدرآباد کے تحت الخدمت اسپتال پر بی سیکشن پولیس کا دھاوا بولنے ایڈمنسٹریٹر کی غیر قانونی گرفتاری ،تشددو پولیس گردی کیخلاف ایس ایس پی آفس کے سامنے دھرنے میں ایس پی کینٹ بی سیکشن کے ایڈیشنل ایس ایچ او علی نواز کورائی اور ان کی ٹیم کو معطل کرنے کا اعلان کررہے ہیں

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآبادمیں اچھی شہرت کے حامل پولیس افسران تعینات کیے جائیں جنہیں مہذب شہریوں سے بات کرنے کی تمیز ہو،الخدمت اسپتال پر چڑھائی درندگی ہے اور ناقابل برداشت ہے اس وادات کے ذمے دار بی سیکشن لطیف آباد تھانے کے خلاف فوری کارروائی کی جائے ۔ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی حیدرآباد کے امیرحافظ طاہر مجید نے پولیس گردی کے خلاف ایس ایس پی آفس کے سامنے دھرنا کے پرجوش شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس دوران ایس ایس پی حیدرآباد فرخ لنجار آفس سے چلے گئے،طاہر مجید نے کہا کہ ریکارڈ گواہ ہے کہ 2024 ءمیں حیدرآباد میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے پابندی کے باوجود جگہ جگہ انڈین گٹکے اور مین پوری کے اسٹالزلگے ہوےؑ ہیں کھلے عام منشیات فروخت ہوری ہے اور پولیس بھتہ وصول کررہی ہے انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں ایسے پولیس افسران بھی رہے
ہیں جنہوں نے اپنی کارکردگی سیشہریوں کے دل جیتے ہیں لیکن اب بھتہ خور افسران تعینات ہیں خود ایس ایس پی حیدرآبادکی کولیفیکیشن یہ ہے کہ وہ سندھ کے وزیر داخلہ کے قریبی رشتہ دار ہیں اور ہر احتساب سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایڈیشنل ایس ایچ او نواز کورائی کاجرم ثابت ہوجانے کے بعدقدم نہیں اٹھایاجارہاہے کہ وہ کما¶ پوت ہے یہ حقیقت کسی سے چھپی نہیں کہ اب تھانے نیلام ہوتے ہیں جس کی وجہ سے چوری وڈکیتی، رہزنی، منشیات فر وشی، جوا وسٹہ عام ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ الخدمت اسپتال سے غریب شہریوں کو سستا ومعیاری علاج مہیا کیاجاتا ہے اسپتال میں یومیہ ہزاروں لوگ سستے علاج کے ساتھ سستی ادویات اور ٹیسٹ لیے آتے ہیں لخدمت اسپتال کی اس کارکردگی بعض عناصر بوکھلاہٹ کاشکار ہیں وہ پولیس کے ساتھ ملکر سازش بھی کرتے ہیں اینٹی نارکوٹکس کنٹرول کا ڈپٹی ڈائریکٹر جاوید مہر بھی اس سازش میں شریک ہے جبکہ کوئی بھی ادارہ الخدمت اسپتال کی کارکردگی اور ایس اوپی کو چیک کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے شہری پولیس کے رویہ سے سخت نالاں ہیں الخدمت اسپتال کے ایڈمنسٹریٹر فرقان حفیظ کو زدوکوب کرنا تو ایک واقعہ ہے جس کے خلاف یہ دھرنا دیا جارہا ہے لیکن پولیس کی زیادتیوں سے موٹر سائیکل سوار نوجوان پریشان ہیں جبکہ موٹرسائیکل چوری کی واردادتیں یومیہ ہورہی ہیں انہوں نے سندھ حکومت اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ حیدرآباد میں پولیس گردی کا نوٹس لیا جائے ورنہ پولیس کے خلاف ہماری تحریک رکے گی نہیں، دھرنے کے شرکاءسے جماعت اسلامی حیدرآباد کے جنرل سکریٹری حنیف شیخ، نائب امراءعقیل احمد خان، عبدالقیوم شیخ، سابق امیر مشتاق احمد خان،الخدمت کے نائب صدر ڈاکٹر سیف الرحمن، جے آئی یوتھ کے صدر عرفان قائم خانی، سولنگی برادری کے چیف سردار زبیر خادم سولنگی، ایڈوکیٹ فتح محمد شورو، ایڈوکیٹ عبدالمعید شیخ اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ یکجہتی کے لے جو یوآئی سندھ کے رہنما مولاناتاج محمد نائیون اور وکلاءبرداری دھرنے میں شریک ہوئی۔علاوہ ازیں ایس ایس پی حیدرآباد فرخ لنجار نے امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید سے مذاکرات کئے اور فوری طور پر تھانہ بی سیکشن کے ایڈیشنل ایس ایچ او علی نواز کورائی اور ان کی ٹیم کو معطل کردیا اور تھانہ بی سیکشن کے ایس ایچ او طاہر مغل کے خلاف تحقیقات کا بھی اعلان کیا ایس پی سٹی حیدرآباد افتخار برڑونے امیر جماعت کو کارروائی کا تحریری نوٹیفیکشن دھرنے میں آکر فراہم کیابعد ازاں حافظ طاہر مجید نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پولیس گردی اور بھتا خوری کے خلاف مہم جاری رہے گی۔
حافظ طاہر مجید