نیا سال 2024ءسے زیادہ المناک اور برا ہو سکتا ہے،فواد چودھری

84

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہنا ہے کہ عمران خان سے انقلاب اور اسٹیبلشمنٹ سے عمران خان مینج نہیں ہو رہا۔ اپنے ایک بیان میں
انہوں نے کہا کہ عوام عمران خان کے ساتھ ہیں لیکن ا سٹیک ہولڈرز روکنے پر تلے ہیں اور اس تصادم میں پاکستان بری طرح تقسیم ہو گیا ہے، اسٹیبلشمنٹ نے بتا دیا ہے کہ عمران خان سے بدلہ لینے کےلیے ملک کے مفاد کی بھی قربانی دینی پڑے تو انہیں کوئی مسئلہ نہیں، تحریک انصاف کی لیڈرشپ کا مسئلہ سیاسی تنہائی اور ٹرولنگ پر انحصار ہے، عمران خان جیل میں ہیں اور ان کی غیر موجودگی میں جو بونے مسلط ہیں نہیں لگتا اس سال بھی کچھ کر پائیں گے۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کے امیر کا بیان ظاہر کرتا ہے اپوزیشن کی جماعتیں بھی تحریک انصاف سے کتنا دور کھڑی ہیں، بین الاقوامی دباو¿ موجود ہے لیکن اگر یہ بڑھتا ہے تو بھی ملک کے فائدے میں نہیں اور اگر ختم ہوگیا تو پھر تو پاکستان شمالی کوریا یا برما ہی بن جائے گا، ہم ایک ایسی صورتحال میں ہیں جہاں عمران خان سے انقلاب مینج نہیں ہو رہا اور اسٹیبلشمنٹ سے عمران خان نہیں مینج ہو رہا اس کا نتیجہ تباہی ہی ہے۔فواد چوہدری نے خدشہ ظاہر کیا کہ 2025ءکا سال 2024ءسے زیادہ المناک اور برا ہو سکتا ہے کیوں کہ اب اس سال آپ نے افغانستان سے بھی بارڈر کھول لیا ہے اور اس کا نتیجہ اچھا نہیں ہوگا، دوسری طرف بھارت میں نریندر مودی اگلا الیکشن نہیں لڑتا تو اس کی نظر آزاد کشمیر پر ہوگی، وہ ایک ایسی فتح کا حصول چاہتا ہے جس سے وہ امر ہو جائے اور میرا خیال ہے اس سال سے مشرقی بارڈر بھی کھل جائے گا، سیاسی لڑائی، معاشی تباہی، بارڈرز کی صورتحال اور انتہائی سطحی قیادت 2025ءمیں کوئی معجزہ ہی پاکستان کو اچھا وقت دکھا سکتا ہے۔
فواد چودھری