کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد دھرنوں کا شہر بن گیا‘ شیعہ مذہبی تنظیم مجلس وحدت مسلمین کے 10 مقامات پر گزشتہ کئی روز سے جاری دھرنے ختم نہ ہوسکے جبکہ اہلسنت والجماعت نے بھی مختلف علاقوں میں دھرنے دیدیے‘ اس نے60 سے زاید مقامات پر دھرنے دینے کا اعلان کیا۔ شہر قائد مکمل طور پر مفلوج ہو گیا ۔ نمائش چورنگی پر ایم ڈبلیو ایم کے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا‘ پولیس موبائل کے شیشے بھی توڑے گئے‘ ایک گاڑی کو آگ لگا دی گئی‘ پولیس اہلکاروں کی6 موٹرسائیکلیں اور پولیس چوکی نذرآتش کر دی گئی۔ پتھراؤ سے متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے پولیس نے کئی مظاہرین کو حراست میں لے لیا، نمائش چورنگی پر پولیس نے کئی افراد کو حراست میں لے لیا، مظاہرین کے پتھراؤ سے کئی پولیس اہلکار اور ایس ایس یو کمانڈو شدید زخمی ہوگئے۔ زخمی ایس ایس یو کمانڈو کو سول اور جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔نمائش چورنگی پر موجود کیمپ اکھاڑ دیا۔ کئی مقامات پر پولیس نے دھرنے ختم کرا دیے ، تاہم ایک بار پھر دھرنوںکا آغاز ہوگیا، دریں اثنا نمائش چورنگی پر دھرنا مظاہرین پر پولیس کے لاٹھی چارج کے بعد سولجر بازار میں کشیدگی دیکھنے میں آئی‘ مشتعل افراد کی جانب سے سولجر بازار میں کاروبار بند کرا دیا گیا‘ مرکزی شاہراہ پر ٹائر نذرآتش کیے گئے۔ رضویہ میں بھی دھرنے کے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی‘پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید کے مطابق جن زخمی پولیس اہلکاروں کو نمائش چورنگی سے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) لایا گیا، ان تمام اہلکاروں کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ زخمی پولیس اہلکاروں میں اسٹیشن ہاؤس انسپکٹر (ایس ایچ او) پاک کالونی اور 2 کانسٹیبلز شامل ہیں۔ عباس ٹاؤن ابوالحسن اصفہانی روڈ پر پولیس نے دھرنا ختم کرانے کے لیے کارروائی کی، پولیس اہلکاروں نے دھرنا دینے والے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا گیا اور شدید شیلنگ کر کے شرکا کو منتشر کر دیا۔ بعد ازاں عباس ٹائون میں مظاہرین جمع ہوگئے۔سرجانی کے ڈی اے فلیٹس پر بھی احتجاجی دھرنا ختم ہو گیا ہے‘ فائیو اسٹار چورنگی، گلستان جوہر میں دھرنا ختم کرا دیا گیا‘ کامران چورنگی پر پولیس کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات کرکے دھرنا ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ عائشہ منزل پر بھی احتجاج کے باعث ٹریفک معطل رہی ، پرفیوم چوک سے جوہر موڑ جانے والا ٹریک احتجاج کے باعث بند رہی، سفاری پارک کے قریب دھرنے کے باعث کراچی یونیورسٹی سے نیپا جانے والی سڑک بند رہی‘ایم اے جناح روڈ نمائش سگنل سے گرومندر کی سڑک کھولی گئی تاہم گرومندر ایم اے جناح روڈ اور مزار قائد کے اطراف ٹریفک جام رہا‘ صدر سے نمائش آنے والا روڈ بند رہا۔مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم )کے تحت دھرنے دیے جانے والے علاقوں میں نمائش چورنگی روڈ، کامران چورنگی، جوہر موڑ، ابو الحسن اصفہانی روڈ، فائیو اسٹار چورنگی، یونیورسٹی روڈ، شمس الدین عظمی روڈ، انچولی، ناظم آباد ایک،2 ناظم آباد نمبر دو اور عائشہ منزل چورنگی شامل ہیں۔بیشتر علاقوں میں ایم ڈبلیو ایم کے دھرنوں کے بعد اب اہلسنت والجماعت نے بھی ا حتجاجی دھرنوں کا آغاز کردیا، شہر میں صورتحال کشیدہ ہونے کے باعث مختلف علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہوگیا، دفتر سے گھر جانے والے شہری رُل گئے آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا ہے۔دوسری جانب کراچی میں اہلسنت والجماعت نے60 مقامات پر دھرنے دینے کا اعلان کرکے مختلف مقامات پر دھرنے کا آغاز کردیا‘ لسبیلہ چوک، اسلام چوک اورنگی، ناگن چورنگی پر دھرنے اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے‘ شارع فیصل اسٹارگیٹ، اورنگی ٹاؤن، مومن آباد ٹاؤن، منگھو پیرٹاؤن، کلمہ چوک نیا ناظم آباد اور بورڈآفس پر بھی احتجاج سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا کر رکھے تھے‘کے ڈی اے فلیٹ سرجانی ٹاؤن، ناردرن بائی پاس، بنارس چوک، عبداللہ کالج، حبیب بینک چورنگی، شیر شاہ چوک، غنی چورنگی، حبیب چورنگی، میٹروول، یوسف گوٹھ مین حب چوکی روڈ پر دھرنے اور احتجاج کیا گیا ۔ موسمیات صفورا گوٹھ کے قریب بھی احتجاجی مظاہرہ ہوا، بلوچ کالونی پل کے نیچے دھرنے کی وجہ سے شاہراہ فیصل کا ایک ٹریک بند رہا، بلوچ پل سے کارساز تک گاڑیوں کی لائنیں لگ گئیں۔ گلبائی تا شیر شاہ روڈ پر شدید ٹریفک جام رہا۔ ادھر شاہ فیصل کالونی، اسٹار گیٹ پر دھرنا دینے کی کوشش کی گئی جسے پولیس نے ناکام بنادیا، برنس روڈ کے قریب بھی دھرنے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی۔حسن اسکوائر، عیسیٰ نگری، عوامی مرکز، بلوچ کالونی پر بدترین ٹریفک جام کی صورتحال درپیش رہی ، کورنگی ایکسپریس وے، قیوم آباد اور کورنگی ندی پر بھی ٹریفک جام ہے۔ ٹریفک پولیس نے مسافروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس حساس معاملے پر تحمل کا مظاہرہ کریں اور رہنمائی کے لیے ٹریفک ہیلپ لائن 1915 پر رابطہ کریں۔ متاثرہ علاقوں میں جانے سے گریز کریں اور ضروری صورت میں متبادل راستے اختیار کریں۔ پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے دھرنے ختم کروانے کا کوئی حکم نہیں دیا۔ ترجمان کراچی پولیس کے مطابق پولیس چیف کے بیان کو دھرنوں کے خاتمے سے منسلک کرنا غلط فہمی کا شاخسانہ ہے بلکہ پولیس چیف کا کہنا تھا کہ دھرنوں کو اس طرح دیا جائے کہ ٹریفک کی روانی میں خلل نہ ہو۔ آئی جی سندھ نے کہا ہے کہ دھرنے دیے جائیں بس ٹریفک کی روانی کو متاثر نہ کیا جائے۔