ناظم آباد کے عید گاہ گراؤنڈ میں شبِ سخن کے عنوان سے مشاعرہ

199

کراچی: ناظم آباد کے عید گاہ گراؤنڈ میں شبِ سخن کے عنوان سے مشاعرے میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی، مشاعرے کا اہتمام ناظم آباد اور نارتھ ناظم آباد ٹاؤن انتظامیہ کی جانب سے کیا گیا تھا۔

 معروف دانشور اور شاعر پروفیسر سحر انصاری نے اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ شہر اپنی اصل ثقافت کی طرف لوٹ رہا ہے، ناظم آباد اور نارتھ ناظم آباد باذوق مہذب مکینوں کا مسکن رہا ہے، بڑے شعراء اور اساتذہ کا تعلق ان علاقوں سے رہا ہے۔ 

شہر قائد میں مشاعروں کی روایت کو زندہ کرنے میں بلدیاتی نمائندے شمولیت باعث فخر ہے۔   مشاعرے کے میزبان ٹاؤن چیئرمین نارتھ ناظم آباد عاطف علی خان اور ٹاؤن چیئرمین ناظم آباد محمد مظفر نے کہا آج کے مشاعرے کو بہترین سامعین میسر آئے ہیں، بنیادی جمہوری نمائندوں کا یہی خاصہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے عوام کا مزاج جانتے ہیں،  سیاست اور ادب کا تعلق بہت گہرا ہے۔ 

انہوں نے مزید کہاکہ  مشاعرہ اردو زبان و تہذیب کی ایک ایسی خوبصورت روایت ہے جس کی مثال دنیا کی دوسری زبانوں کے ادب اور ثقافت میں بمشکل ہی ملے گی، بلدیاتی نمائندے ادب کی سرپرستی کر رہے ہیں۔

  شعراء کا کہنا تھا کہ کراچی میں ادب کی روایت کا احیا ہو رہا ہے، یہی ناظم آباد اور نارتھ ناظم آباد کا طرہ امتیاز ہے۔

مشاعرے میں انور شعور، تاجدار عادل،  رخسانہ صبا، جاوید صبا، خالد عرفان، سلمان صدیقی،  محمود غزنوی،  عبد الحکیم ناصر،  خلیل اللہ فاروقی،  علاء الدین خانزادہ،  عبدالرحمن مومن اور دوسرے شعراء نے اپنا کلام پیش کیا۔  ڈاکٹر عنبرین حسیب عنبر اور شکیل خان کی نظامت نے شرکائے محفل کے دل موہ لیے۔ سامعین کا کہنا تھا کہ بلدیاتی ادروں کی جانب سے ادب کی سرپرستی خوش آئند ہے۔ اس سے مکالمے کی فضا پیدا ہوتی ہے۔

خالد عرفان کی مزاحیہ اور علا الدین خانزادہ کی سیاسی شاعری نے محفل میں سماں باندھ دیا۔ مشاعرے کے اختتام پر شعراء اور مہمانوں کو سندھ کا روایتی تحفہ اجرک اور شیلڈز بھی پیش کی گئیں، اس موقع پر گل داؤدی کی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔