ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد مری نے کہا ہے کہ پاکستان زرعی ملک ہے اور اس کی ترقی کا درمدار زراعت پر ہے، اگر زرعی تعلیم پر وفاقی حکومت نے توجہ نہ دی تو ملک میں خوراک کا بحران ہو سکتا ہے، زرعی تحقیقاتی خبروں کو میڈیا پر مناسب کوریج نہیں ملتی۔ یہ بات انہوں نے پریس کلب کے میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کا سارا دارو مدار زرعی ترقی پر ہے، دنیا بھر میں زرعی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے اور تعلیم پر 25 فیصد جی ڈی پی کا حصہ رکھا جا تا ہے، ہمارے ملک میں 4 فیصدرکھا جاتا ہے جو بہت کم ہے۔ اس وقت ہمارے ملک میں 42 فیصد بچوں کا قد عمر کے حساب سے نہیں بڑھتا اور نہ وزن، اس کی سب بڑی وجہ خوراک کی کمی اور صاف پانی نہ ملنا ہے جو ایک صحت مند نسل کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا ملک سے گندم کی قلت پر سندھ زرعی یونیورسٹی کی مدد سے قابو پایا گیا اور کپاس پر فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کی بدولت وفاقی حکومت کو اس جانب خصوصی توجہ دینی ہو گی، زرعی تعلیم کے لیے خصوصی فنڈ مختص کرنا ہوں گے تاکہ ہم مستقبل میں خوراک کی قلت کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے کہا سندھ زرعی یونیورسٹی پہلے مالی بحران کا شکار تھی لیکن حکومت سندھ کے تعاون کی بدولت ہم نے اس پر قابو پالیا۔