وی پی این رجسٹرڈ کرانے میں کمپنیوں کی عدم دلچسپی‘کوئی درخواست موصول نہ ہوئی

59

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک (وی پی این) کی خدمات فراہم کرنے والے اداروں کی رجسٹریشن کے آغاز تو کردیا تاہم اتھارٹی کو تاحال وی پی این کمپنیوں کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق وی پی این خدمات فراہم کرنے والی کمپنیاں رجسٹریشن کے عمل کا جائزہ لے رہی ہیں، مزید 2 سے 4 ہفتوں تک کمپنیوں کی طرف سے رجسٹریشن کی درخواستیں موصول ہونے کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کلاس لائسنس برائے ڈیٹا سروسز کے ذریعے وی پی این خدمات فراہم کرنے والی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوں گی، لائسنس کے ذریعے وی پی این سروس پروائیڈرز کو مقامی طور پر رجسٹرڈ کیا جاسکے گا۔ذرائع نے بتایا کہ وی پی این سروس فراہم کنندگان کی مانیٹرنگ اور ریگولیشن کی جاسکے گی، وی پی این سروس فراہم کنندگان پاکستان میں ڈیٹا سینٹرز بنانے کے پابند ہوں گے۔ذرائع کے مطابق پی ٹی اے کمپنیوں سے 2 سے 4 لاکھ روپے لائسنس فیس کی مد میں وصول کرے گا، وی پی این سروس فراہم کنندگان مقامی ڈیٹا پروٹیکش قوانین پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پی ٹی اے سائبر حملوں کی نشاندہی اور اسے بہتر طریقے سے ٹریک کرسکے گا، وی پی این سروس فراہم کنندگان کی رجسٹریشن کا فیصلہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس کی رجسٹریشن کے حوالے سے سابقہ کوششوں کے مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہونے کے بعد نئی حکمت عملی وضع کی تھی۔پی ٹی اے نے ایک نئی لائسنسنگ کیٹیگری متعارف کرانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت کمپنیاں وی پی این کی خدمات کی فراہمی کے لیے اجازت نامے کی درخواست دے سکیں گی۔اس اقدام سے بالآخر غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کا مسئلہ حل ہوجائے گا کیونکہ لائسنس یافتہ کمپنیوں کے ذریعے فراہم کردہ پراکسیز کے علاوہ تمام وی پی اینز کو غیر رجسٹرڈ اور بلاک سمجھا جائے گا۔