حصار دیں…………اقبال

97

پھر سیاست چھوڑ کر داخل حصارِ دیں میں ہو
مْلک و دولت ہے فقط حِفظِ حرم کا اک ثمر

ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے
نِیل کے ساحل سے لے کر تا بخاکِ کاشغر